لاڑکانہ، تانیہ خاصخیلی کے قتل پر مظاہرے، ریلیاں، شدید نعرے بازی، ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ

پیر 18 ستمبر 2017 21:59

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2017ء) تانیہ خاصخیلی کے قتل پر مظاہرے، ریلیاں۔ شدید نعرے بازی، ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ۔ رپورٹ کے مطابق پیر کے روز بھی لاڑکانہ میں خاصخیلی برادی کی جانب سے سیکڑو افراد نے الطاف خاصخیلی کی رہنمائی میں ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی جب ڈسٹرکٹ پریس کلب لاڑکانہ کے سامنے پنہچی تو جلوس کی شکل اختیار کر گئی، مظاہرین کے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز تھے، اور وہ واتلوں کی گرفتاری کیلئے سخت نعرے لگا رہے تھے۔

اس موقعے پر رہنمائوں نے کاہ کہ تانیہ کا قتل ایک عورت کا قتل نہیں بلکہ سندھ کی تمام عورتوں کی عزت اور عظمت کا قتل ہے، انسانی حقوق اور عورت تنظیمیں خاموش تماشبین بنی ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

آئی جی پی سندھ سے امید ہے کہ وہ جلد ہی قاتل گرفتار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ دوسری جانب حیدرآباد، سامارو، کھپرو،شاہپور چاکر، نوشہروفیروز،سکرنڈ،کنری، باندہی، اور میرپورساکرو میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

جبکہ ڈوکری، باڈہ، گیریلو، نصیرآباد، وارہ، کھنڈو، میرو خان، قمبر، شہدادکوٹ، رتوڈیرو، نوڈیرو اور دیگر میں مطاہرے کرکے تانیہ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبا کیا۔ اوترٹنڈو الہ ایر، مٹیاری، دادو، خیرپورناتھن شاہ،میہڑ، وگن، لعلو رانک، راضیڈیرو، گمبٹ، سوبھو ڈیرو اور دیگر میں احتجاج کیا گیا اس موقعے پر رہنمائوں نے اپنے اپنے خطابا ت میں کہا کہ تانیہ خاصخیلی کا قتل ایک گھنائونا جرم ہے، اس قتل کے مقدمے میں دہشتگردی کے سیکشن بھی شامل کیے جائیں، یہ قتل سندھ کے ایک مخصوص جاگیردارانی نظام کی عکاسی کرتا ہے۔#

متعلقہ عنوان :