شہبازشریف کوفون کرکے بیگم کلثوم نوازکی جیت پرمبارکباد دی ہے،آرمی چیف

سابق وزیراعظم سےبھی اچھےتعلقات تھے،موجودہ سے بھی ہیں،لوگ جو بھی اندازے لگاتے ہیں لگاتے رہیں،ہمارا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،چار سال تک وزیرخارجہ نہ ہونے سے نقصان ہوا،بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نےجیٹ بلیک دہشتگردوں کوچھوڑدیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے وفد سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 18 ستمبر 2017 20:10

شہبازشریف کوفون کرکے بیگم کلثوم نوازکی جیت پرمبارکباد دی ہے،آرمی چیف
راولپنڈی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18ستمبر2017ء ) : چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہاہے کہ امریکاکاڈومورکامطالبہ درست نہیں،ہم نے بہت ڈومورکیااب کہنے والے کریں،سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤنہیں،ہمیں دشمن کیخلاف ملکرکام کرناہے،افغانستان سے کوئی اختلاف نہیں،ہم نے افغان حکومت سے کہاکہ وہ دراندازی روکے،ایل اوسی پرحالات خراب کرنے کاذمہ داربھارت ہے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹیوں کے وفدنے لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم کی قیادت میں جی ایچ کیوروالپنڈی کادورہ کیا،وفدنے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باوجوہ سے ملاقات بھی کی۔جس میں سکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پرڈی جی ملٹری آپریشنزکی پاک بھارت اور پاک افغان تعلقات پروفد کوبریفنگ دی۔

(جاری ہے)

آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤنہیں،ہمیں دشمن کیخلاف ملکرکام کرناہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ پالیسی کیخلاف پارلیمنٹ کی قراردادیں خوش آئندہیں۔امریکاکاڈومورکامطالبہ درست نہیں،ہم سے زیادہ کس نے ڈومورکیااب کہنے والے ڈومورکریں۔آرمی چیف نے کہاکہ ہمیں افغانستان سے کوئی اختلاف نہیں،ہم افغان حکومت سے کہاکہ وہ دراندازی روکے۔ہم نے ملک سے دہشتگردی کاخاتمہ کیا،افغانستان بھی کرے؟انہوں نے کہاکہ کنٹرول لائن پرحالات خراب کرنے کاذمہ داربھارت ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا کہ شہبازشریف کو بیگم کلثوم نوازکی جیت کی مبارکباد دی ہے۔ مبارکباد دینے کیلئے میں نے شہبازشریف کو فون بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم سےبھی اچھےتعلقات تھے، موجودہ سے بھی اچھے ہیں۔ لوگ جو بھی اندازے لگاتے ہیں،لگاتے رہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پاناما کا معاملہ عدالتیں ہی چلا رہی ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ وزیرخارجہ کی پوزیشن اہم ہوتی ہے،معاملات انتہائی پیچیدہ ہوتے ہیں۔ چار سال تک وزیرخارجہ نہ ہونے سے نقصان ہوا۔ وزارت خارجہ کی سربراہی میں خلا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں اسلیےبناناپڑیں کہ بڑےبڑےدہشتگرد چھوٹ جاتےہیں۔بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نےجیٹ بلیک دہشتگردوں کوچھوڑدیا۔