موصل سے پکڑی گئی داعش کی جرمن دلہن کو سزائے موت کا سامنا

پیر 18 ستمبر 2017 15:43

موصل سے پکڑی گئی داعش کی جرمن دلہن کو سزائے موت کا سامنا
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 ستمبر2017ء) عراق کے شمالی شہر موصل سے گذشتہ ماہ پکڑی گئی ایک جرمن دوشیزہ اس وقت بغداد کی ایک جیل میں قید ہے اور اس کو سزائے موت کا سامنا ہوسکتا ہے۔اس نوعمر لڑکی نے آن لائن داعش سے روابط استوار کیے تھے اور اس کے بعد گھر سے بھاگ کر موصل آگئی تھی۔عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے برطانوی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب عدلیہ اس کیبارے میں کوئی فیصلہ کرے گی کہ آیا اس کو سزائے موت سنائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ بعض قوانین کے تحت کم عمر لڑکے لڑکیاں بھی قابل مواخذہ ہیں اور بالخصوص اگر ان کا فعل ایک مجرمانہ سرگرمی ہے اور انھوں نے بے گناہ لوگوں کو قتل کیا ہے تو انھیں سزا دی جاسکتی ہے۔سولہ سالہ لنڈا ڈبلیو گذشتہ سال موسم گرما میں جرمنی کے مشرقی قصبے پلسنز میں واقع اپنا گھر چھوڑ کر عراق بھاگ آئی تھی۔وہ عراقی فورسز کی شمالی شہر موصل میں داعش کے خلاف کارروائی کے دوران میں ایک تہ خانے سے ملی تھی۔مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس کو گرفتار کرنے والے فوجیوں نے اس کو بیلی آف موصل قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :