توہین رسالت کی شق میں کسی قسم کی تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے، عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے ایمان کا بنیادی حصہ ہے

مولانا الله وسایا اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا مرکزی جامع مسجد ایبٹ آباد میں مجلس تحفظ ختم نبوت کی کانفرنس سے خطاب

پیر 18 ستمبر 2017 15:37

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2017ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا الله وسایا اور خیبر پختونخوا کے امیر مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا ہے کہ 1973ء کے آئین میں توہین رسالت کی شق میں کسی قسم کی تبدیلی کی اجازت نہیں دی جائے گی، عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے ایمان کا بنیادی حصہ ہے، نبی کریم ؐ آخری نبی ہیں، پاک ہند میں انگریز نے ایک سازش کے تحت فتنہ قادیانیت برپا کیا تھا، مارچ 1953ء کی تحریک میں ملک بھر میں ہزاروں مسلمان شہید ہوئے، دلائل کی دنیا میں قادیانیت اور اس کے سرپرست ہار چکے ہیں، قادیانیوں کی غیر مسلم اقلیت کا قانون صبح قیامت تک برقرار رہے گا، اسلام ہمیشہ قائم رہنے کیلئے آیا ہے، کفر مٹ جائے گا، قارون، نمرود، فرعون اور مرزا قادیانی کو نبیوں کی توہین کرنے کی سزا ملی، الله رب العزت کی تدبیر ہمیشہ غالب آتی ہے، دین اسلام کی آبرو قائم رکھنے کیلئے الله رب العزت کسی کا محتاج نہیں۔

(جاری ہے)

وہ گذشتہ روز مرکزی جامع مسجد ایبٹ آباد میں منعقدہ مجلس تحفظ ختم نبوت کی سالانہ عظیم الشان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس سے ڈپٹی جنرل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام مولانا محمد امجد خان، مولانا راشد مدنی، مولانا طیب فاروقی، مولاناصدیق شریفی، ڈسٹرکٹ خطیب ایبٹ آباد مفتی عبدالواجد، ساجد اعوان اور وقار گل خان جدون نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر جید علماء کرام بھی موجود تھے۔ مولانا الله وسایا نے کہا کہ دنیا میں تین آسمانی مذاہب مسلمان، یہودیت اور عیسائیت چل رہے ہیں، تورات اور انجیل میں بھی ہزارہا تبدیلی کے باوجود یہ ذکر موجود ہے کہ حضور نبی کریم ؐ پیغمبر آخرالزمان ہیں جن کے بعد نبوت کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہو گیا ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ تحفظ ختم نبوت کا ذمہ الله نے لے رکھا ہے، نبی کریم ؐ سے نسبت قائم کرنے والا امر ہو گیا، آپ ؐ کے بعد کسی نبی نے نہیں آنا، 1428 سال بعد بھی آپ ؐ کا گفت اور تاثر بھی محفوظ ہے، الله رب العزت نے قرآن مجید دیکر ضابطہ حیات اور نمونہ بھی دیا۔

انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐ کی سیرت مبارکہ بہترین نمونہ ہے، عالم برزخ، عالم محشر، عالم جنت کے ہر دور میں نبی کریم ؐ موجود رہے ہیں، 1974ء میں ملک کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر تحفظ ختم نبوت کا قانون منظور کیا جس میں ترمیم منظور نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ برما میں انسانیت کا خون کسی کو کوئی نظر نہیں آتا، ملک کے چپہ چپہ کی حفاظت کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، مسلمان کے خون کے قطرے قطرے میں محمد مصطفیؐ کا عشق موجود ہے۔