فاٹامیں تین روزہ پولیومہم( آج) سے شروع ہوگی

اتوار 17 ستمبر 2017 17:10

ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2017ء) فاٹا میں تین روزہ انسداد پولیو مہم بروز پیر 18 ستمبر، 2017 سے پولیٹکل انتظامیہ، کمشنرز اور مسلح افواج کی نگرانی اور سرپرستی میں شروع کی جا رہی ہے۔ فاٹا میں تین روزہ انسداد پولیو مہم 18 ستمبر 2017 سے 20 ستمبر 2017 تک جاری رہے گی، جس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔

مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے کل 1033182 بچوں کو 4279 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے، جسمیں 3880 موبائل ٹیمیں، 303 فکسڈ ٹیمیں اور96 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ خیبر ایجنسی کی باڑہ تحصیل، شمالی وزیرستان ایجنسی کی میران شاہ، میرعلی اور داتاخیل تحصیل اور جنوبی وزیرستان ایجنسی کی وانا، سراروغا، سرواکئی، مکین، لدا اور تیارزا تحصیل کے بعض علاقوں (حصوں)میں انسداد پولیو مہم 25 ستمبر، 2017 کو شروع کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان علاقوں میں نئی گھر گھر رسائی کرنی والی پولیو ٹیموں کی بھرتی جاری ہے، جسکے بعد ان ٹیموں کو تربیت دی جائے گی، تاکہ مہم کے دوران ہر بچے تک رسائی اور پولیو قطرے پلوانے کو ہر صورت ممکن بنایا جائے۔ خیبر پختونخواہ کے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے فاٹا ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ای او سی) کی ٹیم کو پیغام بھجوایا کہ فاٹا میں صفر پولیو کیس کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے معیاری انسداد پولیو مہموں کا تسلسل لازمی ہے۔

اور پولیو وائرس کی ترسیل(گردش) کو روکنے کے لیے ہر مہم میں ہر بچے تک رسائی اور پولیو قطرے پلوانا کو یقینی بنانا ہو گا۔ انہوں نے ای او سی فاٹا، ایجنسی ٹیموں اور فرنٹ لائن کارکنوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ہر گھر (بچی) تک رسائی کو ممکن بنانے کے لیے مشکلات سے نمٹنے کی کوششیں قابل دید ہیں۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر فاٹا کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر فدا محمد وزیر نے کہا کہ ہماری کوششیں پولیو کے خاتمے کی جانب سفر کے آخری مراہل طے کرنے پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے فاٹا ٹیم کو دوران سفر بچوں کو ہر ممکن پولیو قطرے پلوانے پر زور دیا اور نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان2017-2018 کی ہدایات پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کا کہا۔ فاٹا میں صفر پولیو کیس کی حیثیت کو برقرار کیے ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ فاٹا میں آخری پولیوکیس پچھلے سال 27 جولائی، 2016 کو سامنے آیا تھا، جس کے بعد سے اب تک کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا۔ فاٹا میں پچھلے سال(2016) میں صرف دو پولیو کیس جنوبی وزیرستان ایجنسی سے رپورٹ ہوئے تھے، جبکہ اس سال میں کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔