Live Updates

کچھ ادارے پارلیمان کی حدود میں داخل ہورہے ہیں،

یہ کوئی یتیم خانہ نہیں ، احسن اقبال پارلیمان 20 کروڑ عوام کی خواہشات کا مظہر ہے،ملک میں امن و امان کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں لوٹ آئیں‘کچھ بااختیار لوگ نیب پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس دائر کرتے ہو یا نہیں ‘ یہ عدالتی فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ ہے،پاکستان کی اقتصادی کامیابی کو تحریک انصاف سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں‘ وفاقی وزیر داخلہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 16 ستمبر 2017 15:02

کچھ ادارے پارلیمان کی حدود میں داخل ہورہے ہیں،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پارلیمان کو اس ملک میں بے وقعت کیا جارہا ہے، کچھ ادارے پارلیمان کی حدود میں داخل ہورہے ہیں، لیکن ملکی پارلیمان کوئی یتیم خانہ نہیں یہ 20 کروڑ عوام کی خواہشات کا مظہر ہے،ملک میں امن و امان کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں لوٹ آئیں،کچھ بااختیار لوگ نیب پر دبائو ڈال رہے ہیں حدیبیہ پیپر ملز کیس دئر کرتے ہو یا نہیں، یہ عدالتی فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ ہے،پاکستان کی اقتصادی کامیابی کو تحریک انصاف سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔

ہفتہ کو وزیر داخلہ احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2013ء میں پاکستان شدید بحرانوں کا شکار تھا۔

(جاری ہے)

نواز شریف کی قیادت میں دلدل میں پھنسے پاکستان کو مستحکم کیا۔ نوا زشریف کی قیادت میں دہشت گردی کے عفریت پر قابو پایا گیا۔ دہشت گردوں کی کمر آج ٹوٹ چکی ہے۔ چار سال میں پاکستان نے بہترین ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2013ء کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں 80 فیصد کمی ہو چکی ہے۔

کراچی اور بلوچستان میں امن قائم ہو چکا ہے۔ کچھی کینال کی بنیاد 1990ء میں رکھی گئی تھی آج مکمل ہو چکی ہے۔ کچھی کینال کیلئے ماضی میں کوئی فنڈز فراہم نہیں کئے گئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ تعطل کا شکار منصوبوں کو دوبارہ فعال کر کے مکمل کیا گیا۔ دریائوں کا رخ موڑ کر بلوچستان کے شہری علاقوں کو سیراب کیا جا رہا ہے۔ ملک میں امن و امان کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں لوٹ آئیں۔

پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد سے بین الاقوامی کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوا۔ پاکستان کھیلنے کیلئے آنے والے عالمی کھلاڑیوں کو پھٹیچر کہا گیا۔ پاکستان آنے والے عالمی کھلاڑیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان کو عالمی سازشوں کا سامنا ہے۔ دشمن نہیں چاہتا کہ پاکستان نیو کلیئر پاور کے بعد اقتصادی پاور بن جائے۔ ہم نے عدالتی فیصلوں کو قبول کیا لیکن ہمیں عدالتی فیصلے پر تحفظات ہیں۔

کوشش ہے کہ پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی کھیلوں کے میدان آباد کریں۔ جلد ہی سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کریں گے اور کراچی کے میدان بھی آباد کریں گے۔ آزادی ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر سیکیورٹی اہلکاروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امید اور اعتماد واپس آ رہا ہے۔ پاکستان اہم اقتصادی موڑ پر کھڑا ہے۔ پاکستان کی اقتصادی کامیابی کو تحریک انصاف سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ۔

عدالتی فیصلے پرہمارے تحفظات آئینی اور قانونی ہیں ۔ آرٹیکل 10 اے کے تحت ہر شہری کے شفاف ٹرائل کا حق ہے۔ پاکستان کے منتخب وزیر اعظم کو اپیل نہیں دیا گیا۔ سب نے دیکھا وزیر اعظم کے ساتھ کیا ہوا ۔ ایسا تو مارشل لاء کے اداور میں بھی نہیں ہوا۔ اس فیصلے نے نئی نظیر قائم کی ہے۔ سپریم کورٹ میں تمیز الدین کا فیصلہ آیا ‘ ذوالفقار علی بھٹو ‘ نصرت بھٹو کیس کے فیصلے بھی سپریم کورٹ نے دئیے۔

جے آئی ٹی ارکان کا انتخاب بھی تنازع کا شکار رہا۔ پہلی بار عدالتی کاموں کیلئے واٹس ایپ کالز کا استعمال کیا گیا۔ پاکستان ایک پارلیمنٹری جمہوریت ہے۔ پارلیمنٹ کو بے وقعت کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ نیب پر دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس دئر کرتے ہو یا نہیں۔ کچھ بااختیار لوگ نیب پر دبائو ڈال رہے ہیں یہ عدالتی فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ ہے 1400 سے 1600 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے اسٹاک مارکیٹ میں ۔

نواز شریف کو تو دہشت گردی ختم کرنے پر شاباش ملنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہاکہ معاملات اب بہت آگے بڑھ چکے ہیں۔ عالمی میڈیا کہہ رہا ہے کہ نواز شریف کو کرپشن کرنے پر نہیں بلکہ سازش کے ذریعے نکالا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اپنی تین نسلوں کو احتساب کیلئے پیش کیا۔ کچھ ادارے پارلیمنٹ کا حق غصب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس معاملے کو پارلیمان میں زیر بحث لائیں گے۔

اپنے کاغذات نامزدگی میں 80 کروڑ کے اثاثے ظآہر کرنے والا کیا ڈیڑھ لاکھ کی تنخواہ چھپا سکتا ہی ۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے جو تعریف اثاثوں کی بتائی وہ لاگو ہی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ 15,10 سال پرانے کیس کھولنے کی روایت اگر پڑی تو انارکی ہو گی۔ پاکستان کے آئین میں عوام کی حاکمیت کو بالا تسلیم کیا گیا ہے۔ عوام کے حق حاکمیت میں مداخلت کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق کوئی دفتر ہے جہاں سے نیب اور دیگر سے ساز باز کی جا رہی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ چیف جسٹس ملک میں انصاف کے تقاضے پورے کریں گے۔ چیف جسٹس میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیں۔ پاکستان میں جمہوری قیادت کا تعلق عوام کے ساتھ ہوتا ہے۔ پاکستان کے آئین میں ہر ادارے کی حدود کا تعین کیا گیا ہے۔ پاکستان کے عوام کی بالادستی کو چیلنج کیا گیا تو آئین کی بنیاد کمزور ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ چار سالوں میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی۔ عوام کی عدالت تمام معاملات کو دیکھ رہی ہے۔ کچھ لوگ صبح و شام مایوسی کی باتیں پھیلاتے ہیں۔ حدیبیہ پیپر ملز کا طریقہ کار بھی واٹس ایپ جیسا ہوا تو انصاف نہ ہونے کا خدشہ ہے۔ سقراط اور بقراط جو ہیں انہوں نے برکس اعلامیہ کو اپنی مرضی کے مطابق بغیر سوچے سمجھے آگے پھیلایا۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے۔ چین کی پاکستان سے متعلق پالیسی میں رتی برابر بھی تبدیلی نہیں آئی۔ کرپٹ حکمرانوں کے ہاتھوں ملکی خزانے خالی ہوتے ہیں دگنے نہیں۔ کاش پرویز مشرف کے معاملے پر بھی کوئی مانیٹرنگ جج تعینات ہوتا۔ پاکستان کی پارلیمان یتیم خانہ نہیں بلکہ عوامی خواہشات کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں ایک ہی سوال ہو گا 2018ء کا پاکستان 2013ء سے بہتر ہے یا بدتر عوام خدمت دیکھ کر ووٹ دیتے ہیں۔ …
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات