وولن مل ہرنائی کی زمین کی بندربانٹ اور نان لوکل افراد کی جانب سے خرید فروخت کسی صورت اجازت نہیں دینگے،ملک سلطان محمد ترین

مل کی اراضی کی تاحکم ثانی خرید فروخت پر پابندی لگادی ہے، رہنما عوامی نیشنل پارٹی

جمعہ 15 ستمبر 2017 21:20

ہرنائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اورسابق صوبائی وزیر ملک سلطان محمد ترین ، ملک مہراللہ خان ترین نے کہاکہ وولن مل ہرنائی کی زمین کی بندربانٹ اور نان لوکل افراد کی جانب سے خرید فروخت کسی صورت اجازت نہیں دینگے اگرسکار کو وولن مل کی اراضی کی ضرورت نہیں ہے تو مذکورہ اراضی اصلی مالکان کے حوالے کیاجائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب ہرنائی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر دیگر قبائلی معتبرین حاجی ملک راز محمد ، حاجی ملک آزاد خان ملازئی ، محمد یاسین ترین ،عبدالباقی میانی ،ناصر ملازئی ، انار گل ماما و دیگر موجود تھے ملک سلطان ترین اور مہراللہ ترین نے کہاکہ ہرنائی وولن مل کا ایریا جو 43ایکڑ پرمشتمل ہے ہم دونوں قوموں نے یہ اراضی ہرنائی کے عوام کے فلاح و بہبود اور ترقی کیلئے پی ایم ڈی سی کو دی تھی اس اراضی میں مونسپل کمیٹی ، اور پاک فوج، اور جوگی رام نامی شخص کی اراضی بھی شامل ہے سندھ ہائی کورٹ نے مذکورہ اراضی نیلام کیا اس کو عظم نامی شخص نے خریدا اور ہرنائی آکر یہاں کے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ ہرنائی وولن ملز کو چلائنگے وہ اعظم نامی شخص نے کچھ عرصے کے بعد چند نام نہاد لوگوں کو شراکت دار بنایا اس کے بعد ہم دونوں قوموں خدرانی ، میڑے زئی شیخ میانی نے معزز عدالت سے وولن مل کی اراضی کی خرید فروخت روکنے کیلئے اسٹے لیامعزز عدالت نے وولن مل کی اراضی پر حکم امتناع جاری کرکے وولن مل کی اراضی کی تاحکم ثانی خرید فروخت پر پابندی لگادی ہے انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہے یہ زمین سرکار اپنے استعمال میں لائے اس پر کالج، یونیورسٹی ہسپتال، پولیس لائن ، سمیت سمال انڈرسریز کوئی فیکٹری لگائے اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں اگرسرکارکواراضی ضرورت نہیں تو مذکورہ اراضی اصلی مالکان کے ھوالے کیا جائے انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے ہم ہرنائی کی ترقی کیلئے اراضی دی تھی اور اب بھی کوئی اعراض نہیں انہوں نے کہاکہ ہم کسی بھی شخص جوکے نان لوکل ہو وہ وولن ملز کی اراضی کسی بھی صورت میں خرید نہیں سکتے ۔