ٹھٹھہ،ترکی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے بنائے گئے 2120گھرتاحال متاثرین کو نہیں مل سکے

گھروں اوررہائشی کالونی کا کروڑوں روپے کا سامان چوری ہونے کا انکشاف

جمعہ 15 ستمبر 2017 19:25

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2017ء) ٹھٹھہ میںترکی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلے تحفے کے طور پربنائیں گئے 2120گھر جو تحفے ہی بن کررہ گئے تاحال یہ گھر متاثرین کو تونہیںنہ مل سکے البتہ گھروں اور رہائشی کالونی سے کروڑوں روپے سامان چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،ترکی حکومت کی جانب سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں سال2010 کے تباہ کن سیلاب کے بعد سیلاب متاثرین کیلئے اربوں روپے کی لاگت سے مکلی میں پانچ سو ایکڑ اراضی پر جدیدرہائشی کالونی بنائیں گئی جس کا کام سال 2013 میں مکمل کیا گیا جس میں 2120 گھر جودو کمروں ،کچن،واش روم صحن پر مشتمل ہے جبکہ رہائشی کالونی میں جدید خوشاد روڈ ،پارک ،اسکول ،صحت مرکز ،مساجد،پلے گروانڈ ،کمیونٹی سینٹر ،شاپنگ سینٹر،پولیس تھانہ ،اور دیگر شامل ہیں جبکہ ہر گھر میں مواصلات ،بجلی ،گیس ،پانی ،ڈرینج سمیت دیگر سہولیات فراہم کی گی تھی تاہم پانچ سال کا عرصہ گزارنے کے باوجود تاحال یہ گھر سیلاب متاثرین کو تو نہ مل سکے البتہ ان پانچ سال کے دوران سیلاب متاثرین کالونی کے گھر میں سے قمیتی سامان ،جدید الیکڑک کیبل ،سینٹری ،واٹر سپلائی سمیت دیگر سامان جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے چوری کرلی گئی ہے ذرایع کے مطابق عدالتی احکامات پر کالونی کے تمام گھروں کا سروی کرایا گیا جس میں کروڑوں روپے کا قمیتی سامان غائب ہونے کی نشاندہی گئی ہے جب اس کالونی کی نگرانی پر پولیس عملہ مقرر کیا گیا تھا اس کے باوجود کروڑوں روپے کا سامان چوری ہونا ایک سوالیہ نشان ہے کالونی پانچ سو ایکڑ پر مشتمل ہے اور تاحال متاثرین کو گھر نہ مل سے ترکی حکومت کا یہ تحفہ اب عوام کیلے نام کا تحفہ بن گیا ہے اور گھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ سندھ حکومت اور پی ٹی ایم اے اس کی شفاف تقسیم میں ناکامی پر متاثرین پریشانی سے دوچار ہے جبکہ کالونی کی چاردیورای بھی تاحال نہ بن سکی جبکہ بجلی اور گیس پانی بھی تاحال سندھ حکومت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور رہائشی کالونی اب بھوت کالونی میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے

متعلقہ عنوان :