چشتیاں ، پنجاب حکومت نے تین ماہ سے 15 ہزار سے زائد سی ٹی آئی اساتذہ کی تعیناتی نہیں کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے

سی ٹی آئی اساتذہ کی تین ماہ کی تنخواہ ڈیڑھ ارب روپے کی کثیر رقم لاہور کی سڑکوں پر لگا دی جائے گی۔

جمعہ 15 ستمبر 2017 18:43

چشتیاں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2017ء) پنجاب حکومت نے صوبہ بھر کے سرکاری کالجز میں تین ماہ سے 15 ہزار سے زائد سی ٹی آئی اساتذہ کی تعیناتی نہیں کرکے جہاں لا کھوں طلبا و طا لبات کے تعلیمی نقصان کی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے وہا ں سی ٹی آئی اساتذہ کی تین ماہ کی تنخواہ ڈیڑھ ارب روپے کی کثیر رقم لاہور کی سڑکوں پر لگا دی جائے گی۔

چشتیاں کے زمیندارومردوخواتین اساتذہ کی کمی سالوں سے چلی آ رہی ہے جس کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے باقاعدہ اسا تذہ کی تعیناتی کرنے کی بجائے ’’ڈنگ ٹپائو اور تعلیم کا پیسہ بچا ئو ‘‘ کے تحت پنجاب حکومت نے کالج ٹیچر انٹر نز (سی ٹی آئی ) کو انتہائی کم تنخواہ پر سرکاری کالجز میں 8 ماہ کیلئے رکھنے کا مذموم شروع کیا اور سخت ظلم اور نا انصافی روا رکھتے ہوئے سرکاری کالجز میں ایک لاکھ روپے تنخواہ لینے والا پروفیسر تین پیر یڈ پیر یڈ جبکہ 30 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر عارضی سی ٹی آئی آٹھ پیر یڈ پڑھائے گا ۔

(جاری ہے)

اس طر ح حکومت پنجاب کی ناقص اور طلبا دشمن پالیسی کی بنا ء پر سرکاری کالجز کا تعلیمی معیار زوال پذیز ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ سرکاری کالجز میں فوری طور پر 25 ہزار خالی آ سامیوں پر مرد و خواتین اساتذہ کو بھرتی کیا جائے اور کالجز میں فر نیچر کی کمی کو پورا کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :