ٹارگٹ کلنگ ،ہزارہ قوم ک قتل عام،بدامنی ،لاقانونیت اور اغوا برائے تاوان کے واقعات صوبہ کی ترقی و پیش رفت میں بڑی رکاوٹ ہیں،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

جمعرات 14 ستمبر 2017 21:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2017ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں ٹارگٹ کلنگ ،ہزارہ قوم ک قتل عام،بدامنی ،لاقانونیت اور اغوا برائے تاوان کے واقعات کو صوبے کی ترقی و پیش رفت میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے اسکے تدارک،نفرتیں پھیلانے والے عناصر اور مخصوص مائنڈ سیٹ کے حامل گروہوں کی سرگرمیوں کے خاتمہ کیلئے پارلیمینٹ اور صوبائی اسمبلی میں سنجیدہ مباحثے شروع کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ پارلیمینٹ اور اسمبلیوں میں موجود عوامی نمائندوں اور سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک بھر میں باالخصوص بلوچستان اور کوئٹہ شہر میں گزشتہ 2دہائیوں سے جاری کشت و خون ،اغوا کے واقعات اور بدامنی کے محرکات پر غور کرکے ان وجوہات کے خاتمہ کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کریں۔

(جاری ہے)

جسکی وجہ سے گزشتہ 2دہائیوں سے ملک بھر اور بلوچستان میں خصوصی طور پر زندگی منجمد ہوکر رہ گئی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ بڑی ستم ظریفی کی بات ہے کہ اب اراکین پارلیمینٹ ،صوبائی و قومی اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے عوامی نمائندوں اور سیاسی جماعتوں کو انکی ذمہ داریوں اور فرائض کی ادائیگی کی یاد دہانی کرانا پڑ رہی ہے۔حالانکہ کوئی بھی غیر معمولی واقعہ رونما ہونے کی صورت میں اراکین اسمبلی کی آئینی و قانونی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسمبلی فلور پر حالات اور اسکی وجوہات کو زیر بحث لائیں۔

بیان میں کہا گیا کہ 2دہائیوں سے ہزارہ قوم کی نسل کشی جاری ہے مگر کسی رکن کو توفیق حاصل نہ ہوئی کہ ان 2دہائیوں کے دوران کسی بھی اسمبلی اجلاس کے دوران اس طرح کے نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرتی اور ایسے گروہوں کی مذمت کرتے جو ہزارہ قوم کی نسل کشی کی ذمہ داری قبول کرتے اور جلسہ عام میں مزید واقعات کرانے کے اعلانات کرتے تھے۔بیان میں توقع ظاہر کی گئی کہ اراکین پارلیمینٹ تجویز پر سنجیدگی سے توجہ دیکر عوام کے جان ومال کے تحفظ اور قیام امن کی صورتحال کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرینگے۔

متعلقہ عنوان :