خیبر پختونخوا میں تمباکو کے پیداواری اضلاع میں تمباکو کو فصل کا درجہ اور وفا ق کی5فیصد ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کیلئے کاشتکاروں نے پھر تحریک شروع کردی ہے ، کاشتکار نمائندے

جمعرات 14 ستمبر 2017 21:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2017ء)خیبر پختونخوا میں تمباکو کے پیداواری اضلاع میں تمباکو کو فصل کا درجہ دینے اور وفاقی حکومت کی5فیصد ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کیلئے کاشتکاروں نے ایک مرتبہ پھر تحریک شروع کردی ہے مردان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کاشتکاروں کے نمائندوں لیاقت یوسفزئی،ارسلا خان اور حاجی نعمت شاہ روغانی نے کہا کہ تمباکو پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں10فیصد رقم تمباکو اور اس کے پیداواری علاقوں پر خرچ کی جائے اور آزادنہ خرید وفروخت کو یقینی بنانے اور تمباکو پر عائد ٹیکس سیگریٹ ڈیوٹی میں ضم کرنے کے اقدامات لئے جائیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میںتمباکو کے کاروبار کا حجم چارسوارب روپے ہے جس سے ملکی سطح پر12لاکھ اور خیبرپختونخوا میں تین لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہیں خیبرپختونخوا میں کل تین سو بھٹیاں کام کررہی ہے جس سے پچھلے سال حکومت کو ایکسائز کے مد میں150ارب روپے ٹیکس وصول ہوا اس وقت صوابی اور دیگر علاقوں میں40فیصد کاشتکاروں کے پاس تمباکو سٹاک موجود ہیں لیکن ٹیکس کی وجہ سے خریدار نہیں آرہے ہیں ایک منظم سازش کے تحت صوبے سے تمباکو کی فصل چھینی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو بہت جلد تمباکو کی سب سے بڑی مارکیٹ یارحسین سے تحریک کا آغاز کر ینگے۔