نواز شریف کی واپسی میں تاخیر کی وجہ عدالتی کارروائی اور کیسز کا سامنا کرنے سے بچنا ہوسکتی ہے ،ْ خورشید شاہ

نواز شریف کو ہر صورت میں پاکستان واپس آکر عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے ،ْ اپوزیشن لیڈر

جمعرات 14 ستمبر 2017 15:08

نواز شریف کی واپسی میں تاخیر کی وجہ عدالتی کارروائی اور کیسز کا سامنا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لندن سے پاکستان واپسی میں تاخیر کی وجہ بظاہر عدالتی کارروائی اور کیسز کا سامنا کرنے سے بچنا ہوسکتی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگرچہ نواز شریف اپنی اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن گئے تھے لیکن ایک ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ پاناما کیس کی نظرثانی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے، ان کا وطن واپس نہ آنا غیر مناسب ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'جس طرح سے نواز شریف نے نااہلی کے بعد جی ٹی روڈ پر ریلی نکالی اس کے بعد اس طرح سے تاخیری حربے استعمال کرنا خود نواز شریف کی سیاست ہی نہیں بلکہ ان کی جماعت کیلئے بھی انتہائی خطرناک ہے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہاکہ ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، لہٰذا یہ کہنا کہ جب تک سپریم کورٹ نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ نہیں سناتی تب تک ملک واپس نہ آنا کوئی جواز نہیں ہے۔

خورشید شاہ نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کو ہر صورت میں پاکستان واپس آکر عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے جو ان کیلئے بہت ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیالیکن پاناما فیصلے کے بعد سے شریف خاندان آزاد ہے جنہوں نے خود یہ روایت قائم کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بظاہر یہی لگتا ہے کہ اس ملک میں دو قانون چل رہے ہیں جس کے تحت عدالتیں تو فیصلہ کرتی ہیں، لیکن ان پر عملدرآمد ہونا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔نواز شریف کی نااہلی کے بعد بننے والے نو منتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے متعلق بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ خود مسلم لیگ (ن) نے دل سے انہیں تسلیم نہیں کیا اور اسی وجہ سے کابینہ کی کارکردگی کمزور دیکھائی دے رہی ہے۔