صومالیہ میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے،

چھ عسکریت پسند ہلاک موغادیشو سے 260 کلومیٹر جنوب میں الشباب کے خلاف تین فضائی حملے کیے گئے ،امریکی بیان

جمعرات 14 ستمبر 2017 13:35

صومالیہ میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے،
موغادیشو/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) براوہ قصبے کے میئر عدن عمر نے کہا ہے کہ امریکی طیاروں نے کونیو برو قصبے پر حملہ کیا اور وہاں عسکریت پسندوں کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا۔امریکی فوج نے کہا ہے کہ صومالیہ کے جنوبی حصے میں امریکی فوجی طیاروں کے حملے میں الشباب کے چھ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اس مہینے میں امریکی طیاروں کی جانب سے عسکریت پسندوں پر کیا جانے والا چوتھا حملہ ہے۔

امریکی فوج کی افریقی کمانڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے موغادیشو سے 260 کلومیٹر جنوب میں الشباب کے خلاف تین فضائی حملے کیے۔براوہ قصبے کے میئر عدن عمر نے کہا کہ امریکی طیاروں نے کونیو برو قصبے پر حملہ کیا اور وہاں عسکریت پسندوں کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

فوری طورپر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والوں کی شناخت کیا تھی۔

اس سے پہلے صومالیہ پر فضائی حملوں میں الشباب کے کئی لیڈر ہلاک ہو چکے ہیں جن میں گروپ کے امیر احمد عبدی جودان بھی شامل تھے۔افریکام نے کہا ہے کہ حملے صومالیہ کی وفاقی حکومت کے تعاون سے کیے گئے۔افریکام کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے یہ کارروائی ان حدود کے اندر رہتے ہوئے کی گئی جس کی اجازت صومالی صدر نے مارچ میں امریکی فورسز کو دی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تعین کر دیا گیا تھا کہ کن علاقوں میں الشباب کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔عسکریت پسند گروپ الشباب سن 2006 سے حکومت کا تختہ الٹ کر اپنے انداز کا سخت شرعی نظام نافذ کرنے کی کوشش کر رہاہے۔

متعلقہ عنوان :