اثاثے چھپانے والا عوامی نمائندگی کا حقدار نہیں ،جسٹس اعجاز افضل کے ریمارکس
سید فاخر عباس جمعرات 14 ستمبر 2017 11:32
(جاری ہے)
کمپنی سےتحریری معاہدے میں کہیں نہیں لکھا تھا کہ تنخواہ نہیں لیں گے۔ ہم کیسے مان لیں وہ تنخواہ کو اثاثہ نہیں سمجھتے تھے ۔
معاہدے میں لکھا تھا نواز شریف کو 10ہزاردرہم تنخواہ ملتی ہے۔خواجہ حارث نے دلائل جاری رکتھے ہوئے کہا کہ غلطی کرنے پر آرٹیکل 62ون ایف کا اطلاق نہیں ہوسکتا ۔سمجھنے میں غلطی پر کہا گیا نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ۔نواز شریف نے کبھی تنخواہ کو اثاثہ سمجھا ہی نہیں ۔اثاثہ نہ سمجھنے کےباعث ظاہر کرنا بھی ضروری نہیں سمجھا ۔ تنخواہ ظاہر نہ کرنا روپا ایکٹ کے 76اے کے تحت آتاہےجبکہ 62ون ایف ایمانداری سے متعلق ہے، اس کیس میں لاگونہیں ہوتااس پر جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کہنا چاہ رہے ہیں تنخواہ ظاہر نہ کرنے پر روپا کے تحت کارروائی ہونی چاہیے نااہلی نہیں۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ نواز شریف نے تنخواہ والا اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیا۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی نے یہ نہیں کہا تھا کہ اکاؤنٹ چھپایا گیا۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ دستاویزات کے مطابق نوازشریف کا ایمپلائی نمبر194811 ہے ۔ دستاویزات کہتی ہیں کہ تنخواہ وصول کی گئی ہے۔ نواز شریف کے کیپٹل ایف زیڈای اکاونٹ میں اگست 2013کوتنخواہ بھی آئی جے آئی ٹی رپورٹ کےوالیم 9میں رکارڈ موجودہے ۔نواز شریف کے ہی نام پر ایک ذیلی اکاؤنٹ کھولا گیا تھا۔اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کے کسی اکاونٹ میں ایف زیڈ ای سے کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اثاثے چھپانے والا نمایندگی کا حقدار نہیں رہتا۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کے تمام بینک اکاوئنٹس ڈکلئیر ہو چکے ہیں۔نواز شریف کے کسی اکاونٹ میں ایف زیڈ ای سے کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی۔اس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ فیصلے میں اکاونٹ کا ذکر نہیں آیا اس پر بات نہ کریں ۔خواجہ حارث نے کہا کہ ہر آمدن اثاثہ نہیں ہوتی ،اثاثہ آمدن بینک میں ہوتی یا جیب میں۔نیب کو براہ راست ریفرنس دائر کرنےکاحکم دیاگیا۔جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پرریفرنس دائرنہیں ہوسکتا،جے آئی ٹی رپورٹ نامکمل ہے۔جے آئی ٹی نے زیادہ تر دستاویزات ذرائع سے حاصل کیں۔جے آئی ٹی رپورٹ میں خامیاں ہیں۔اس پرجسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ رپورٹ میں خامیوں کا فائدہ آپ کو ہوگا۔ٹرائل کورٹ میں آپ کو جرح کا مکمل موقع ملے گا۔ٹرائل کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ پر کارروائی کرناتھی۔ہم نے فیصلہ لکھنے میں احتیاط برتی۔ٹرائل کورٹ کو مکمل اختیارہے آزادنہ کارروائی کرے۔خواجہ حارث نے کہا کہ پہلےدنیا میں کہیں نہیں دیکھا کہ کہا گیا ہو کہ ریفرنس تیارکرکے فائل کرو.اس پر عدالت نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے کا حکم ٹرائل اور قانونی عمل سے نہیں روکتا۔اس کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ لے لیا ۔سماعت کچھ دیر وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ عدالت کو 6ماہ کا وقت نہیں دینا چاہیے تھا ۔عدالت تحقیات کا حکم دیتی ہے نہ کہ مقدمہ درج کرنے کا ۔ نگران جج ہوتے ہیں لیکن مخصوص کیس کے لیے تعیناتی نہیں ہوتی، مانیٹرنگ ہوتی ہے پر سپروائزری نہیں ہوتی۔اس اعتراض پر عدالت کا کہنا تھا کہ نیب کا چئیر مین جانبدار تھا جہاں ادارہ بھاگ رہا ہو وہاں عدالت نگرانی کرتی ہے۔ ججز کی نگرانی کوئی نئی بات نہیں ۔ایسی بہت سی مثالی موجود ہیں۔ جج صرف مانیٹرنگ کے لیے ہوتا باریک بینی کےلیے نہیں ۔ہدایات پر عملدرآمد کے لیے نگراں جج تعینات کیا گیا۔خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 20 اپریل کے فیصلے میں گاڈ فادر کا زکر کیا ۔28جوالائی کے فیصلے میں لکھنا چاہیے تھا کہ یہ 20اپریل کے فیصلے کا تسلسل ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر بنا ریفرنس ایک دن میں فارغ ہو جائے گا جس پر جسٹس آصف کہا کہ اگر ایسا ہے تو مسئلہ کیا ہے جائیں ارریفرنس فارغ کروائیں ۔اس کے بعد خواجہ حارث نے دلائل مکمل کر لیے۔مزید اہم خبریں
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
-
سپریم کورٹ کا کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرزسمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
-
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی
-
"رینٹ اے پرائم منسٹر"
-
پی ٹی آئی کی تحریکوںملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا،شیری رحمان
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
-
صدرمملکت سے پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.