حزب اللہ جنگجوؤں کے بدلے داعشی قافلہ دیر الزور داخل

حزب اللہ کے ایک جنگجو کی رہائی کے بدلے دمشق سے داعش کا ایک قافلہ بسوں کے ذریعے دیر الزورپہنچا

جمعرات 14 ستمبر 2017 11:46

حزب اللہ جنگجوؤں کے بدلے داعشی قافلہ دیر الزور داخل
بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) ایران نواز لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ جاری ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دمشق کی حمایت میں لڑنے والے عسکری اتحاد کی طرف سے بتایا گیا کہ حزب اللہ کے ایک جنگجو کی رہائی کے بعد دمشق سے داعش کے دہشت گردوں کا ایک قافلہ بسوں کے ذریعے دیر الزور شہر میں پہنچا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ شامی حکومت اور حزب اللہ نے 300 داعشی دہشت گردوں اور ان کے خاندان کے 300 لوگوں کو گذشتہ مہینے لبنان اور شام کی سرحد سے گذر کر دیر الزور میں پہنچنے کی اجازت دی تھی۔امریکا کی قیادت میں قائم فوجی اتحاد نے داعش کے قافلے کو دیر الزور پہنچنے سے روکنے کے لیے رکاوٹ پیدا کی تو داعشی قافلہ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا بدھ کو تمام بسیں دیر الزور پہنچی ہیں یا نہیں۔

عالمی اتحاد نے بسوں سے دور رہنے یا فرار ہونے کی کوشش کرنے والے دسیوں داعشی جنگجوؤں کو ہلاک کردیا تھا۔ بعد ازاں روس کے ساتھ معاہدے کے تحت ان بسوں کو منزل مقصود کی طرف جانے کی اجازت دی گئی تھی۔حزب اللہ اور داعش کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اورداعشی دہشت گردوں کو محفوظ راستہ دینے پر عراقی حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :