ایران ، چین اور ترکی کے دورے کامیاب رہے ، تینوں ممالک نے ہمارے موقف کو اور پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف کوششوں کو سراہا ، امریکہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں بھارت کا سیاسی کردار نہیں ہے، وہاں بھارت کا کردار صرف اقتصادی شعبے میں ہو گا ، میں (آج)دو ہفتے کے لئے نیو یارک جا رہا ہوں وہاں پر امریکی حکام سے ملاقاتیں ہونگی

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

بدھ 13 ستمبر 2017 23:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ایران ، چین اور ترکی کے دورے کامیاب رہے ، تینوں ممالک نے ہمارے موقف کو اور پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف کوششوں کو سراہا ، امریکہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں بھارت کا سیاسی کردار نہیں ہے، وہاں بھارت کا کردار صرف اقتصادی شعبے میں ہو گا ، میں (آج) دو ہفتے کے لئے نیو یارک جا رہا ہوں ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل مزید پیچیدگیاں پیدا کرے گا اس لئے اسے مسترد کر دیا گیا ہے ۔ تمام ہمسایہ ممالک مل کر افغانستان کی مدد کریں۔ میں (آج) نیو یارک جا رہا ہوں اور دو ہفتے وہاں قیام کروں گا ۔ وہاں پر امریکی حکام سے ملاقاتیں ہونگی ۔

(جاری ہے)

ایران ، چین اور ترکی کے دورے سے ہماری توقعات سے بڑھ کر ہمارے موقف کو پذیرائی ملی ہے ۔

انہوں نے پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف کاوشوں کو بھی سراہا ہے ۔ میری امریکہ میں بھی ہبت ساری ملاقاتیں ہونگی ۔ وہاں بھی افغان مسئلے پر بات کرینگے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میںشرکت کروں گا ۔ افغان وزیر خارجہ سے میری بات ہو چکی ہے ۔ ہماری کوششوں کے اچھے نتائج نکل رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کو بھی افغان مسئلے پر بریف کر چکا ہوں ۔

قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے یہ معاملہ رکھا جائے گا ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے سیاسی کردار سے متعلق بھی بات ہوئی ہے ۔ امریکنز نے بھی واضح کیا ہے کہ افغانستان میں بھارت کا کوئی سیاسی کردار نہیں بلکہ صرف معاشی رول ہے ۔ وہ بھی بھارت کی سرمایہ کاری کا اصل مقصد افغانستان کی خیر خواہی نہیں بلکہ پاکستان دشمنی کی وجہ سے ہے ۔ چوہدری نثار کے بیان کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ان کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں دینا چاہتا اور مسئلہ کو یہیں دفن کرنا چاہتا ہوں کیونکہ ہمارے سامنے اور بھی بڑے بڑے چیلنجز ہیں جنہیں حل کرنا ہے ۔ …