روہنگیا مسلمانوں کی میانمار سے ہجرت،بنگلہ دیشی حکام نے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے مزید 7افراد کی لاشیں نکال لیں،ہلاکتوں کی تعداد 100کے قریب پہنچ گئی

بدھ 13 ستمبر 2017 23:19

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) بنگلہ دیشی حکام نے میانمار سے ہجرت کے دوران سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے مزید 7افراد کی لاشیں نکال لیں جس کے بعد سمند رمیں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 100کے قریب پہنچ گئی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر سے 7 کے قریب لاشیں نکال لی گئی ہیں جن کے بار ے میں خیال ہے کہ وہ پڑوسی ملک میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔

میانمار کی ریاست رخائن میں 25 اگست کو پھوٹنے والے تازہ فسادات کے بعد کشتیوں کے ذریعے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 99 ہوگئی ہے۔ بنگلہ دیشی بارڈر گارڈ کے کمانڈر لیفٹننٹ کرنل ایس ایم عارف الاسلام نے کہا کہ 'ہم نے سات لاشیں برآمد کی ہیں جو ہمارے ساحل پر تھیں جس میں بچے بھی شامل تھی'۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ شاہ پوریر دویپ گاں کے قریب میانمار اور بنگلہ دیش کی سرحد کو جدا کرنے والے دریا نیف میں گزشتہ روز روہنگیا مسلمانوں کو لے کر آنے والی کئی کشتیاں ڈوب گئیں۔انھوں نے کہا کہ کئی لاشوں کی حالت انتہائی خراب تھی جو دوسری کشتیوں کے ڈوبنے کے باعث جاں بحق ہوئے تھے جبکہ ساحل سے دو اور لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔خیال رہے کہ روزانہ کی بنیاد پربے آف بنگال یا دریائے نیف کے نام سے جانے والے دریا کو عبور کرکے کئی کشتیاں بنگلہ دیش کے ساحل پہنچ جاتی ہیں۔

کوکس بازار کے ڈپٹی کمشنر پولیس ہمایوں راشد کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے 99 افراد میں اکثریت کم عمر افراد کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'نشانہ بننے والے اکثر بچے ہیں اور چند کے جسم میں گولیوں کے نشانات موجود تھی'۔پولیس اور بارڈر گارڈز کا کہنا تھا کہ گزشتہ دوہفتوں کے دوران گنجائش سے زائد سوار افراد کی 6 کشتیاں ڈوب گئی ہیں جن میں سے کئی چھوٹی کشتیاں تھیں اور مچھلیوں کے شکار کے لیے استعمال ہونے والے جہاز تھے جو سواری کے لیے بالکل استعمال نہیں ہوتے۔

لیفٹننٹ کرنل ایس ایم عارف الاسلام کا کہنا تھا کہ 'یہ چھوٹی کشتیاں ہیں جو کھلے سمندر یا دریائے نیف کی بے رحم موج کیاندر نہیں چل پاتیں'۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق بنگلہ دیش کے گاں شملہ پور اور شاہ پوریزدویپ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیکڑوں کشتیاں پہنچی ہیں۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں 25 اگست کو شروع ہونے والے فسادات کے بعد ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3لاکھ 70 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس کے باعث بنگلہ دیش کے مہاجر کیمپوں میں تعداد حد سے بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :