امریکہ بھارت اور اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے نئی خارجہ حکمت عملی کی ضرورت ہے : لیاقت بلوچ

شاہد خاقان عباسی خود کو وزیراعظم سمجھیں اورنوازشریف کی بجائے قوم کو جواب دہی کا احساس اپنے اندر پیدا کریں ، تربیتی ورکشاپ سے خطاب

بدھ 13 ستمبر 2017 23:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ شاہد خاقان عباسی خود کو وزیراعظم سمجھیں اورنوازشریف کی بجائے قوم کو جواب دہی کا احساس اپنے اندر پیدا کریں ۔ امریکہ بھارت اور اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے نئی خارجہ حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم قومی قیادت کو ایک میز پر اکٹھا کریں اور ان کی مشاورت سے پارلیمنٹ میں ایک خارجہ پالیسی بنائی جائے تاکہ پوری قوم ایک پیج پر ہو۔

وقت نے ثابت کردیاہے کہ جماعت اسلامی کی گو امریکہ گو تحریک درست ٹریک پر تھی امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو دھوکہ دیا اور پاکستان مخالف قوتوں کی سرپرستی کی ۔ امریکہ اور بھارت کا گٹھ جوڑ صرف پاکستان ہی نہیں ، پورے خطے کے لیے خطرہ ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری کارکنان کی پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔

اس موقع پر سید لطیف الرحمن شاہ بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی نے ابھی تک خود کو وزیراعظم سمجھنا شروع نہیں کیا انہیں اب خود کو نوازشریف کی بجائے قوم کے سامنے جوابدہی کا احساس اپنے اندر پیدا کرناچاہیے تاکہ قومی معاملات کو پوری دلجمعی سے آگے بڑھایا جاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے اندر آزاد عدلیہ اور آئین موجود ہے ۔

انتخابات ہوتے ہیں مگر کرپٹ اور بددیانت اشرافیہ دولت کے بل بوتے پر اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہو جاتی ہے اور لوٹ کھسوٹ کے علاوہ انہیں کوئی کام ہی نہیں آتا ۔ ان ا نتخابات کے نتیجہ میں بننے والی حکومتوں سے عوام کو گڈگورننس نہیں ملتی جس کی وجہ سے مقتد ر طبقہ جب قانون کی بالادستی قبول نہیں کرتا تو معاشرے میں خرابیاں اور مایوسی پیدا ہوتی ہے ۔

جماعت اسلامی اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کو رائے عامہ کے ذریعے بدلنا چاہتی ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں قیادت کی تبدیلی کے لیے آئینی جمہوری اور پارلیمانی جدوجہد کر رہی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی کے لاہور تا راولپنڈی کامیاب احتساب مارچ سے ثابت ہو گیاہے کہ قوم لٹیروں کا بے لاگ احتساب چاہتی ہے ۔ عوام سپریم کورٹ سے توقع رکھتے ہیں کہ اگرجے آئی ٹی کے ذریعے اتنے اہم معاملے کو دو ماہ میں اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جاسکتاہے تو پھر تباہ حال قومی اداروں کو بچانے کے لیے اسی طرز پر جے آئی ٹیز بنائی جائیں ۔

نیب کے پاس ڈیڑھ سو کے قریب کرپشن کے میگا سکینڈلز ہیں ، انہیں کھولا جائے اور نوازشریف اور ان کے حواریوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن میں موجود لٹیروں کو بھی پکڑا جائے تاکہ لوٹی گئی قومی دولت واپس لی جاسکے ۔