�نٹرنیشنل نیوز*

سمندر سے 7لاشیں نکالی گئیں یہ روہنگیا مسلمانوں کی ہیں ، بنگلہ دیشی حکام فسادات کے بعد کشتیوں کے ذریعے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 99 ہوگئی

بدھ 13 ستمبر 2017 21:01

ڈھاکہ ، میانمار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر سے 7 کے قریب لاشیں نکال لی گئی ہیں جن کے باریمیں خیال ہے کہ وہ پڑوسی ملک میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔میانمار کی ریاست رخائن میں 25 اگست کو پھوٹنے والے تازہ فسادات کے بعد کشتیوں کے ذریعے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 99 ہوگئی ہے۔

بنگلہ دیشی بارڈر گارڈ کے کمانڈر لیفٹننٹ کرنل ایس ایم عارف الاسلام نے کہا کہ 'ہم نے سات لاشیں برآمد کی ہیں جو ہمارے ساحل پر تھیں جس میں بچے بھی شامل تھی'۔ان کا کہنا تھا کہ شاہ پوریر دویپ گاؤں کے قریب میانمار اور بنگلہ دیش کی سرحد کو جدا کرنے والے دریا نیف میں گزشتہ روز روہنگیا مسلمانوں کو لے کر آنے والی کئی کشتیاں ڈوب گئیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کئی لاشوں کی حالت انتہائی خراب تھی جو دوسری کشتیوں کے ڈوبنے کے باعث جاں بحق ہوئے تھے جبکہ ساحل سے دو اور لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ روزانہ کی بنیاد پربے آف بنگال یا دریائے نیف کے نام سے جانے والے دریا کو عبور کرکے کئی کشتیاں بنگلہ دیش کے ساحل پہنچ جاتی ہیں۔کوکس بازار کے ڈپٹی کمشنر پولیس ہمایوں راشد کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے 99 افراد میں اکثریت کم عمر افراد کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'نشانہ بننے والے اکثر بچے ہیں اور چند کے جسم میں گولیوں کے نشانات موجود تھی'۔

پولیس اور بارڈر گارڈز کا کہنا تھا کہ گزشتہ دوہفتوں کے دوران گنجائش سے زائد سوار افراد کی 6 کشتیاں ڈوب گئی ہیں جن میں سے کئی چھوٹی کشتیاں تھیں اور مچھلیوں کے شکار کے لیے استعمال ہونے والے جہاز تھے جو سواری کے لیے بالکل استعمال نہیں ہوتے۔لیفٹننٹ کرنل ایس ایم عارف الاسلام کا کہنا تھا کہ 'یہ چھوٹی کشتیاں ہیں جو کھلے سمندر یا دریائے نیف کی بے رحم موج کیاندر نہیں چل پاتیں'۔۔

متعلقہ عنوان :