حکومت تعلیمی پیکیج کے معاملے پر ہوش کے ناخن لے ،چودھری محمد یٰسین

اپوزیشن تعلیم دشمنی کی اجازت نہیں دے سکتی ، اپوزیشن کو بلڈوز کرکے کوئی بل اسمبلی میں لایاگیا تو حالات کی خرابی کی تمام ترزمہ داری حکومت پر عائد ہوگی،مختلف وفود سے گفتگو

بدھ 13 ستمبر 2017 20:17

مظفر آباد /کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) آزادکشمیر قانون سازاسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمد یٰسین نے کہاہے کہ حکومت تعلیمی پیکیج کے معاملے پر ہوش کے ناخن لے ، اپوزیشن تعلیم دشمنی کی اجازت نہیں دے سکتی ، اپوزیشن کو بلڈوز کرکے کوئی بل اسمبلی میں لایاگیا تو حالات کی خرابی کی تمام ترزمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

وہ آج یہاں مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہماری حکومت نے تعلیمی پیکیج آزادکشمیر کے عوام کی ضروریات کے مطابق منظور کیاتھا۔ ایک سال کے عرصہ میں اس تعلیمی پیکیج کے مطابق ہزاروں طلبہ وطالبات علم کے زیور سے مستفید ہوئے ۔لیکن موجودہ حکومت نے پیپلزپارٹی کی دشمنی میں تعلیمی پیکیج کے خاتمہ کاڈرامہ رچاکر ہزاروں طلبہ وطالبات پر علم کے دروازے بند کردیئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تعلیمی پیکیج ہم نے دیا تھا۔ لیکن اس پر بھرتیاں موجود حکومت نے کرنی تھی ، این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کی جاتیں نہ کہ پیپلزپارٹی کی دشمنی میں اس پیکیج کو ہی ختم کرنے کے درپے ہوگے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عددی برتری کی آڑ میں اپوزیشن کو بلڈوز نہ کرے ۔ تعلیمی پیکیج کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق نافذ کرے ۔اور اگراس کو ختم کرنے کیلئے کوئی بل لاگیا تو اپوزیشن سخت اقدامات اٹھائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہو چکی ہے ۔ فورس لوڈشیڈنگ عروج پر ہے ۔ بعض علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے بجلی نہیں ہوتی ۔ حکومت فوری طور پر فورس لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر دارالحکومت مظفرآباد بیٹھ کر عوام کے مسائل حل کریں۔نہ کہ لاہور جاکر بیگم کلثوم نواز کی الیکشن مہم چلائیں۔

متعلقہ عنوان :