سندھ ہائی کورٹ، شرجیل میمن کی ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق درخواست کو پہلے سے نمٹائی گئی درخواست کیساتھ یکجا کرنے کا حکم

بدھ 13 ستمبر 2017 19:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق درخواست کو پہلے سے نمٹائی گئی درخواست کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چار اکتوبر تک ملتوی کردی۔بدھ کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل علاج کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں،ایک مرتبہ ملک سے باہر جانے دیا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شرجیل میمن پونے چھ ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

شرجیل میمن کے خلاف مزید انکوائری جاری ہے۔ سابق صوبائی وزیر کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ایف آئی اے اور نیب نے جواب جمع کرارکھا ہے۔ ایف آئی اے وزارت داخلہ کے حکم ماننے کی پابند ہے۔ ایف آئی اے نے جواب میں کہا ہے کہ شرجیل میمن کا نام وزارت داخلہ کے حکم پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ نیب کے مطابق شرجیل میمن نے محکمہ اطلاعات میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی۔ شرجیل میمن زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں بھی ملوث ہیں۔ملزم کے خلاف زمینوں کی الاٹمنٹ پر تحقیقات جاری ہیں، شرجیل مین ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج نہیں کیا جاسکتا۔ شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ شرجیل میمن نے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا اور از خود سرنڈر ہوئے۔ عدالت نے موقف سننے کے بعد شرجیل میمن کی پہلے سے نمٹائی گئی درخواست کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا،مزید سماعت چار اکتوبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :