پولیس مقابلہ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے ملزموں کی درخواست ضمانت ،سندھ ہائی کورٹ کا رینجرز پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی

رینجرز پراسیکیوٹر ملزموں کی درخواست ضمانت کیس میں کس حیثیت میں پیش ہوتے ہیں وہ قانون بتائیں جو آپ کو عدالت میں پیش ہونے کی اجازت دیتا ہی چیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 13 ستمبر 2017 19:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے پولیس مقابلہ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے ملزموں کی درخواست ضمانت پر دلائل کے لیئے مہلت طلب کرنے پر رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔بدھ کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پولیس مقابلہ، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں گرفتار ملزموں کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

درخواست ضمانت ملزم عدنان اور کاشف کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ رینجرز اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری کی جانب سے مہلت طلب کرنے پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کیا۔ رینجرز پراسیکیوٹرمشتاق جہانگیری نے کہا کہ نوٹس نہیں ملا دلائل کے لیے مہلت دی جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ آپ ہر کیس میں یہی کرتے ہیں، فائل نہ لانے کا بہانہ کرتے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ رینجرز پراسیکیوٹر ملزموں کی درخواست ضمانت کیس میں کس حیثیت میں پیش ہوتے ہیں وہ قانون بتائیں جو آپ کو عدالت میں پیش ہونے کی اجازت دیتا ہی ملزمان کے وکیل نے کہا کہ عدنان اور کاشف کو 28 مارچ 2016 کو رینجرز نے حراست میں لیا۔ دس روز بعد شاہراہ فیصل پولیس مقابلہ ظاہر کیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزموں کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔