جرگے کے فیصلے پر مقتول جوڑے کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کرلئے گئے

پولیس کے مطابق نوجوان لڑکے اور لڑکی کو ان کے والد اور چچائوں نے کرنٹ لگا کر قتل کیا تھا

بدھ 13 ستمبر 2017 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) کراچی میں پسند کی شادی کی خواہش جرم بن گئی ،جرگہ کے حکم پر کرنٹ لگا کر قتل کیے گئے لڑکے اور لڑکی کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں ہیں۔پولیس کے مطابق نوجوان لڑکے اور لڑکی کو ان کے والد اور چچاوں نے کرنٹ لگا کر قتل کیا تھا۔ابراہیم حیدری کے علاقے علی گوٹھ میں 14 اگست کو 18 سالہ غنی الرحمان اور 17 سالہ دختر بجا گھر سے بھاگ کر حیدر آباد چلے گئے تاہم 15 اگست کو دونوں نوجوانوں کو جرگہ کے فیصلے پر کرنٹ لگا کر قتل کر دیا گیا۔

بدھ کوعدالت کے حکم پر فارنسک ماہرین نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں قبر کشائی کی،جس میں پولیس سرجن اعجاز کھوکھر، خاتون ایم ایل او سمیعہ سعید، ڈاکٹر فتح مرزااور ڈاکٹر قرار عباس شامل تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر قرار عباس کے مطابق لڑکی اور لڑکے کی لاشوں پر تشدد اور ہیوی کرنٹ کے نشانات ملے ہیں۔لڑکے کے سرپر تشدد اور لڑکی کے کاندھوں اور پیروں پر نشانات ہیں۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کے ہاتھ پر کرنٹ کا نشان واضح ہے جبکہ لڑکے کے سینے اور ہاتھ پر بھی تیز کرنٹ لگایا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ تفتیش کی جائے گی کہ کہیں زہر تو نہیں دیا گیا۔ قتل کے بعد دونوں کو خفیہ طور پر قبرستان میں دفنا دیا گیا تھا۔ اطلاع ملنے پر ابراہیم حیدری پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا اور تین ملزمان کو گرفتار کرلیا، جرگے کا سرپنیج سرتاج تا حال فرارہے،جس کی گرفتاری کے کئے چھاپے مارے جارہے ہیں تاہم مقتول لڑکی اور لڑکے کے والد اور چچاوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :