احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا

سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو بھی پیش ہونے کا حکم الزامات کا جواب دینے کیلئے آپ کی عدالت میں حاضری ضروری ہے ،ْسمن کا متن فلیگ شپ ریفرنس کی اضافی دستاویزات احتساب عدالت میں جمع کرا دی گئیں ،ْ رجسٹرار آفس

بدھ 13 ستمبر 2017 17:38

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنس کے حوالے سے احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 19 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

بدھ کو راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم کو فلیگ شپ ریفرنس، جو بیرون ملک قائم کی گئیں 16 کمپنیوں سے متعلق ریفرنس ہے میں سمن جاری کیے۔احتساب عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے نواز شریف کو 19 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے اسی روز سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو پیش ہونے کاحکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جاری کئے گئے سمن میں کہاگیا کہ 19ستمبر کو صبح نو بجے پیش ہوں ۔

عدالتی سمن میں کہا گیاکہ الزامات کا جواب دینے کیلئے آپ کی عدالت میں حاضری ضروری ہے نجی ٹی وی کے مطابق سمن پر ماڈل ٹائون لاہور اور رائے ونڈ کے پتے درج ہیں ۔ رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس کی اضافی دستاویزات احتساب عدالت میں جمع کرا دی گئیں، فلیگ شپ ریفرنس کی تکنیکی خامیاں دور کر کے ریفرنس ایک روز قبل جمع کرا دیا گیا تھا ۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس کے مطابق سابق وزیراعظم کے بچے حسن نواز، حسین نواز اور مریم صفدر بھی مذکورہ کمپنیوں میں اسٹیک ہولڈر ہیں۔گذشتہ روز رجسٹرار احتساب عدالت نے پاناما گیٹ تحقیقات کے حوالے سے شریف خاندان کے خلاف دائر ہونے والے 4 ریفرنسز میں سے 3 نیب ریفرنسز واپس کردیئے تھے۔احتساب عدالت نے نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کے خلاف آف شور کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے دائر کیا گیا صرف ایک ریفرنس منظور کیا تھا۔