حکومت آزاد کشمیر ،کشمیری ثقافت اور فنکاروں کو کچلنے کی پالیسیاں ترک کرے‘چیف سیکرٹری اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کا قبلہ درست کرے

علمی و ادبی کھیل’’جاں جاں پاکستان‘‘سے شہرت پانے والی اداکارہ نائلہ شاہزمان اور وقاص اعوان کامشترکہ بیان

بدھ 13 ستمبر 2017 16:37

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) حکومت آزاد کشمیر ،کشمیری ثقافت اور فنکاروں کو کچلنے کی پالیسیاں ترک کرے۔چیف سیکرٹری اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کا قبلہ درست کرے۔6ستمبر کو آزاد حکومت نے کشمیریوں کے سر شرم سے جھکا دیے۔افواج پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے عقیدت مندوں کے بجائے کراچی سے انٹرٹینر بلوائے گئے اب متعلقہ ادارے ذمہ داری قبول کرنے سے بھی انکار کررہے ہیں۔

اور سارا ملبہ اسلام آباد حکومت کی طرح اسٹیبلشمنٹ پر ڈال کر اپنی کھال بچا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار علمی و ادبی کھیل’’جاں جاں پاکستان‘‘سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی اداکارہ نائلہ شاہزمان اور وقاص اعوان نے یہاں اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد ی کا چاند جیسے ڈرامے کے خالق اشتیاق احمد آتش اور ثقافتی سرگرمیوں کا تسلسل برقرار رکھنے والے شہزاد لولابی کی موجودگی اور میرپور ،کوٹلی کے معروف گلوکاروں کے ہوتے ہوئے ہلڑ باز اور جُگد باز امپورٹ کرنا کشمیری دشمنی کے مترادف ہے۔

اور اس کی ساری ذمہ داری ثقافت دشمن اور تحریک آزادی کے منکر سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل ادریس عباسی اور دیگر ذمہ داروں پر عائید ہوتی ہے۔ہم چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہیں۔کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی کے مغائر کام کرنے والے ان بیوروکریٹس کا محاسبہ کرتے ہوئے کشمیر لبریشن سیل کی باگ دور ڈاکٹر محمود الحسن اور راجہ عباس جیسے سیکرٹریز کے سپرد کی جائے۔ورنہ آزاد کشمیر کے فنکار اور تحریک کشمیر کے ثقافتی مجاہد انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور ہونگے۔