ہندوستان جوچاہے کرے وہ ہرحربہ استعمال کرکے دیکھ لے وہ وقت دورنہیں جب مقبوضہ کشمیر آزاد ہو کر رہے گا‘ہندوستان اپنے مذموم مقاصدمیں کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگا‘ایک مضبوط پاکستان کشمیریوں کی آزادی کاضامن ہے‘ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ ایک تاریخی بارہے‘آزادکشمیرکی عدالتی تاریخ میں اس بارنے ایسے ججزپیداکیے جنہوں نے اعلیٰ عدلیہ میں جاکراپنے فیصلوں کے ذریعے تاریخ میں نام پیداکیا

صدرآزادکشمیرسردارمحمدمسعودخان کا ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ راولاکوٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب

بدھ 13 ستمبر 2017 16:36

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) صدرآزادریاست جموںوکشمیرسردارمحمدمسعودخان نے بدھ کے روزڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ راولاکوٹ کے خصوصی اجلاس سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان جوچاہے کرے وہ ہرحربہ استعمال کرکے دیکھ لے وہ وقت دورنہیں جب مقبوضہ کشمیر آزاد ہو کر رہے گا‘ہندوستان اپنے مذموم مقاصدمیں کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگا‘ایک مضبوط پاکستان کشمیریوں کی آزادی کاضامن ہے‘ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن پونچھ ایک تاریخی بارہے‘آزادکشمیرکی عدالتی تاریخ میں اس بارنے ایسے ججزپیداکیے جنہوں نے اعلیٰ عدلیہ میں جاکراپنے فیصلوں کے ذریعے تاریخ میں نام پیداکیا‘آزادکشمیرکایہ خطہ یہاںکے لوگوں نے بے سروسامانی کے عالم میں جنگ لڑکرخون کانذرانہ دے کرآزادکروایا۔

(جاری ہے)

آج مقبوضہ کشمیرمیں بھی وہاں کے لوگ اسی تاریخ کودہرارہے ہیں جس کاآغاز47ء میں آزادکشمیرکے لوگوں نے کیاتھاآزادکشمیرمیں آئینی اصلاحات کے حوالے سے ایک پیکیج تیارکرکے آزادکشمیرکی حکومت نے وفاقی حکومت کوبھیجاہواہے جلدیہ پیکیج منظورہوجائے گا۔آزادکشمیرمیں جوڈیشل کے حوالے سے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔راولاکوٹ میں بارروم اوروکلاء کے چمبرکے لیے مستقل بنیادوں پرجلداقدامات کیے جائیں گے ۔

صدرآزادکشمیرسردارمحمدمسعودخان بدھ کے روزصدرریاست کاعہدہ سنبھالنے کے بعدپہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ بارکی دعوت پرراولاکوٹ آئے۔اس خصوصی پروگرام کی صدارت سردارمحمداعجازخان ایڈووکیٹ صدرڈسٹرکٹ بارنے کی۔ڈسٹرکٹ بارکے سینئرنائب صدرسردارمحمدرشیدایڈووکیٹ نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیئے۔سینئرتحصیل قاضی کرامت حسین نظامی کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کاآغازکیاگیا۔

تقریب سے ڈسٹرکٹ بارپونچھ کے سابق صدرسردارشمشادحسین ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔جبکہ آزادجموں وکشمیربارکونسل کے ممبرسردارمحمدادریس ایڈووکیٹ نے دوقراردادیں پیش کیں جن میں برمامیں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم وستم کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے عالم اسلام کی جانب توجہ دینے کامطالبہ کیا۔دوسری قراردادمیں کنٹرول لائن پربھارتی افواج کی مسلسل فائرنگ اورلوگوں کوشہیدکرنے کے اقدام کی مذمت کی گئی ۔

سردارمحمدعبدالخالق ایڈووکیٹ سابق صدرڈسٹرکٹ بارپونچھ کی دعاسے تقریب کااختتام ہوا۔اس سادہ مگرپروقارتقریب میں راولاکوٹ کی عدالتوں میں کام کرنے والے تمام وکلاء،خواتین وکلاء،کے علاوہ حکومت آزادکشمیرکے سابق وزراء سردارطاہرانورایڈووکیٹ،سردارعابدحسین عابدایڈووکیٹ، سردارمحمدظفرخان(پرنسپل سیکرٹری صدرریاست)، کمشنرپونچھ ڈویژن عطاء اللہ عطاء،امیراللہ مغل (ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج)سردارارباب اعظم(ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج)سردارمحمدغضنفرعلی خان(ڈسٹرکٹ فیملی جج)سردارمحمدعارف خان(ڈسٹرکٹ قاضی)سرداراجمل محمود(ایڈیشنل ڈسٹرکٹ قاضی)خواجہ حبیب الرحمان(سینئرسول جج)امجدمحمودچوہدری (سول جج کورٹ نمبرایک)راجہ خالق اصغر(سول جج کورٹ نمبردو)کرامت حسین نظامی(سینئرتحصیل قاضی)راجہ ارشداقبال(تحصیل قاضی کورٹ نمبرایک) سردار محمدطارق خان(ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل)سرداریٰسین بیگ(ایس ایس پی پونچھ)اوردیگرسرکردہ زعماء نے بھی شرکت کی۔

صدربارسردارمحمداعجازایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں ان تمام مسائل پرتفصیلاًروشنی ڈالی جن کاسامناآزادکشمیرکے عام آدمی کوہے۔انہوںنے مطالبہ کیاکہ راولاکوٹ سرکٹ میں مستقل بنچ کاقیام عمل میں لایاجاناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔جوڈیشل کمپلیکس کابقیہ کام مکمل کروانے وکلاء کے چمبرز،باررومزکی تعمیر اورلائبریری کے لیے مکانیت،راولاکوٹ میں احتساب کورٹ اوربینکنگ کورٹ کے قیام کے لیے عملی طورپراقدامات کیے جائیں۔

آزادکشمیرکی عدلیہ میں خالصتاًمیرٹ کی بنیادپرماہرقانون وکلاء میں سے ججزکی تعیناتی کی جائے۔تاکہ آزادکشمیرکے لوگوں کوجلداورسستاانصاف مل سکے۔صدرریاست سردارمحمدمسعودخان نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیرکے حوالے سے اس وقت تک حکومت پاکستان اورحکومت آزادکشمیرکی جانب سے کی جانے والی کوششوں پرروشنی ڈالی اورکہاکہ اوآئی سی ایک جاندارفورم ہے بعض لوگ اس کی مخالفت کررہے ہیں۔

حالانکہ انہیں ایسانہیں کرناچاہیے ۔کیونکہ اوآئی سی نے آج تک جتنے بھی اجلاس کیے ان میں کشمیریوں کوحق خودارادیت دلانے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرقراردادیں منظورکیںہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کومضبوط کرناہم سب کی ذمہ داری ہے ۔پاکستان پربھروسہ کیاجائے ہندوستان سی پیک کی وجہ سے خائف ہے ۔سی پیک میں آزادکشمیرکے لیے بھی چاربڑے منصوبہ جات رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت امت مسلمہ کی حالت بگڑرہی ہے ۔بیرونی آقائوں کوخوش کرنے کے لیے یہ ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کوتیارہیں۔جب تک سارے لوگ متحدنہیں ہوں گے وہ مقاصدحاصل نہیں کرسکیں جن کے لیے اتنی بڑی قربانیاں ماضی میں دی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ وکلاء اپنے مطالبات کے لیے صدرریاست،وزیراعظم آزادکشمیراوردونوں چیف جسٹس صاحبان سے رابطے میں رہیں ان کوبارباریاددہانی کرواتے رہیں اورمطالبات کے حل تک پیرادیتے رہیں۔

ہم آزادکشمیرمیں ہرادارے میں اعلیٰ معیارقائم کرنے میں کوشاں ہیں۔اس کے لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ناصرف ایک دوسرے سے تعاون کریں بلکہ انفرادی طورپربھی اپنی اپنی ذمہ داریوں کوپوراکریں۔انہوں نے اس بات پرزوردیاکہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپنے حلیفوں کی تعدادمیں اضافہ کرناہوگااورحریفوں کی تعدادکم کرناہو گی۔ معاشی ترقی کے لیے کوشش جاری ہے ۔یہ بھی دیکھناہوگاکہ اس وقت عدلیہ،انتظامیہ،یونیورسٹیزاوردیگراداروں میں جو لوگ تعینات ہیں وہ کس حدتک اہلیت کے حامل ہیں۔تقریب کے اختتام پرشرکاء تقریب کے اعزازمیں ڈسٹرکٹ بارکی جانب سے ظہرانہ دیاگیا۔