برما کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم کیخلاف دنیا کے 56اسلامی ممالک کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا،

برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کی بدترین تاریخ رقم کر کے ان کی نسل کشی کی جارہی ہے مرکزی سنی علماء و مشائخ کونسل کے چیئرمین مفتی محمد وسیم رضا کی بات چیت

بدھ 13 ستمبر 2017 16:33

یرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) مرکزی سنی علماء و مشائخ کونسل کے چیئرمین مفتی محمد وسیم رضا نے کہا ہے کہ برما کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم کیخلاف دنیا کے 56اسلامی ممالک کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا، برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کی بدترین تاریخ رقم کر کے ان کی نسل کشی کی جارہی ہے جو انسانی حقوق کی تذلیل اور بدترین طرز حکمرانی ہے ، برما کے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹنے والوں کیخلاف متحد و منظم ہو کر امت مسلمہ کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے جبکہ تمام اسلامی ممالک کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے ان مظلوم بھائیوں کا قرض اتارنے کیلئے برما سے تمام تر سفارتی تعلقات منقطع کرکے ان مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کریں ، اقوام متحدہ اور او آئی سی فوری طورپر مسلمانوں کی نسل کشی کو رکوانے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرئے اور وہیں امن افواج اور کو برما میں بھیجا جائے جو حقائق کو دنیا کی نظروںمیں لا سکے ۔

(جاری ہے)

برما حکومت نے بربریت کی انتہا کردی اس ظلم کوروکنا ہوگاکوئی انسان اس قدر درندگی کے ساتھ دوسرے انسان کی زندگی نہیں چھین سکتا جس طرح برما کی افواج اور بدھ مت مذاہب کے پیروکار کر رہے ہیں، برماکے حکمران شیطان ہیںاورکوئی شیطان قابل رحم نہیں اگراقوام متحدہ مجرمانہ طورپرخاموش ہے تواوآئی سی نے بھی برماکے مسلمانوں کے زخموں پر مرہم لگانے کیلئے کچھ نہیں کیا۔

امن اورانسانیت کی بقاء کیلئے برماحکومت کیخلاف جنگ کا نقارہ بجاناہوگایذیر اورفرعون موت کی آغوش میں چلے گئے مگران کی باقیات انسانیت کوملیامیٹ کرنے کے درپے ہیں، افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور افواج پاکستان پر فخر ہے جو پاکستان کی سرحدوں کی ضامن اور استحکام پاکستان کیلئے اپنا کردارادا کر رہی ہے علماء کرام آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مرکزی سنی علماء و مشائخ کونسل کے زیراہتمام نکالے گئے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مولانا قاری فاروق مجددی ، مولانا قاری نسیم محمود، صاحبزادہ اعجاز مصطفوی ، مولانا زاہد اقبال ، مولانا قاری عنصر رضا ، علامہ قاضی شفیق الرحمن ، مولانا قاری عبدالوحید ، مولانا قاری عدنان ، قاری عمر خطاب ،پروفیسر علامہ عمران سلطانی ،پروفیسر شاہد اقبال تبسم ، قاری رفاقت نقشبندی ،قاری بلال ، حافظ سعد عنصر جرال ، قاری عمران فاروقی ، انجمن تاجران کے صدور چوہدری نعیم ، راجہ خالد محمود خان ، عارف بٹ، فیاض بٹ، حاجی منیر قادری ، چوہدری ابرار ملہوترانے کی جبکہ احتجاجی مظاہرے سے علامہ محمدبشیر مصطفوی ، علامہ زبیر احمدنقشبندی ،قاری مروت حسین نقشبندی، پروفیسر عبدالسلام، سید اسد شاہ کاظمی، پروفیسر طاہر ، قاضی شفیق الرحمن شبیر شریف ایڈووکیٹ، راجہ رزاق کشمیری ایڈووکیٹ، میجر راجہ خضر الرحمن ، ہمایوںزمان مرزا اور دیگر نے کیا ۔

مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برما کے حکمران اقوام متحدہ کوجوابدہ نہیں،اقوام متحدہ مسلمانوں کے انفرادی واجتماعی حقوق کی حفاظت کیوں نہیں کرتا برما روہنگیا میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے جانوروں سے بھی بدتر مظالم ہیں مسلمانوں کوزندہ جلایا اور سرعام زبح کیا جارہا ہے عالم اقوام کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے اس پر سرد مہری مجرمانہ فعل ہے جو یہ سب کچھ دیکھ کر بھی صدائے احتجاج بلند نہ کرے ااس کو دونوں جہانوں میں جوابدہ ہونا پڑیگا۔

مقررین نے کہا کہ ہم سب کا اولین فرض ہے کہ اس بارے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لائیں برمامیں دندناتے شیطان حکمرانوں اوران کے حواریوں نے برماکے معصوم مسلمانوں کومسلسل تختہ مشق بنایاہوا ہے جبکہ عالمی ضمیر کو اس بربریت کی مذمت کرنابھی گوارہ نہیں۔مسلمانوں پرتشدداورانہیں جان سے مارنے کے دلخراش واقعات منظرعام پرآنے کے باوجود مقدرقوتوں نے آواز یاانگلی نہیں اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ برما،بھارت اوراسرائیل ممالک انسانیت پر بوجھ ہیں۔برما کے حکمرانوں نے بربریت میں ملعون یذید اورفرعون کوبھی پیچھے چھوڑدیا۔انہوں نے کہا کہ برما کے بدمست حکمران اورسرکاری اہلکار مسلمانوں کی بوٹیاں نوچ رہے ہیں ،وہاں مسلمانوں کوبیدخل کرکے ان کاتعاقب اوران بیچاروں پربہیمانہ تشدد کیاجاتا ہے۔برما میں مسلمانوں پرہونیوالے بدترین تشدد کی تاریخ میں دوسری کوئی مثال نہیں ملتی ۔

انہوںنے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر اس کی فوج نے برما کی زمین تنگ کر دی ہے کیونکہ وہ مسلمان ہیں ان پر تشدد کر کے قتل عام کیا جا رھا ھے اور اقوام عالم خاموش تماشائی بنی ھوئی ھے اقوام متحدہ کا رویہ مسلم امہ کے خلاف انتہائی قابل افسوس و مذمت ھے ۔آئے روز مقبوضہ کشمیر و فلسطین کے مسلمانوں پر تشدد و قتل کیا جا رھا ھے اور اقوام متحدہ خاموش ھے مسلمان ممالک کو اپنے مظلوم بہن بھائیوں کے حق میں آواز بلند کرنی چاھئے تا کہ انھیں ان کافروں ھندووں بدھ مت ظالموں کے ظلم سے نجات دلائی جا ئے برما کے مسلمانوں کو اس لیے قتل کیا جا رھا ھے کہ وہ کلمہ گو ھیں عراق شام لیبیا کے مسلمان ھمارے بہن بھائی ھیں جہاں بھی امت مسلمہ کے مسلمانوں پر ظلم ھو وھاں اسلامی ممالک کو اتحاد اتفاق سے ظالموں کا مقابلہ کرنا چاھئے کلمے کا رشتہ عظیم رشتہ ھے اسلام کی سر بلندی کے لیے ہمیں متحد ھو کر کفار کا مقابلہ کرنا چاھئے ترکی کے صدر طیب ا ردگان کی عظمت کو سلام پیش کرتا ھوں جس کو امت مسلمہ کا درد بے تاب رکھتا ھے انھوں نے برما کی فوج کو خبردار کیا ھے کہ اگر تم نے ظلم نہ روکا تو پھر ھم وھاں آکر اپنے مسلم بہن بھائیوں کا تحفظ کریں گے اقوام متحدہ غیر مسلم ممالک میں اگر کوئی چھوٹا سا واقعہ ھو جائے تو اجلاس بلا لیتا ھے آج برما کے مسلمانوں کو سرعام بے دردی سے قتل کیا جا رھا ھے اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی ھے جو کہ قابل افسوس ھے اسلامی ممالک کو بیدار ھونے کی ضرورت ھے۔

قبل ازیں احتجاجی مظاہرے کا آغاز قائداعظم سٹیڈیم میں ایک ریلی کی صورت میں کیاگیا جس میں میرپور کی تمام سیاسی و سماجی تنظیموں ، وکلاء ، صحافیوں ، سول سوسائٹی ،تاجر، علماء کرام ، طلباء اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ، ریلی چوک شہیداں میں پہنچ کر ایک جلسہ عام کی صورت اختیار کر گئی ۔ آخر میں مولانا محمد بشیر مصطفوی نے برما، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کی آزادی اور شہداء ، استحکام پاکستان ، کشمیر و پاکستان کی خوشحالی وترقی اور امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کیلئے دعا کی ۔

متعلقہ عنوان :