قومی اسمبلی ‘حکومت کی جانب سے ملک میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج

علامتی واک آئوٹ کیا گیا،اپوزیشن ارکان کے ’’جھوٹے جھوٹے‘‘ کے نعرے وزارت دفاع، انسانی حقوق اورآبی وسائل ڈویژن سے متعلق جوابات موصول نہ ہونے پر سپیکربرہم ایاز صادق نے ایوان کی کارروائی کچھ دیر کیلئے ملتوی کر کے متعلقہ وزارتوں کے آفیشلز کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا

بدھ 13 ستمبر 2017 16:26

قومی اسمبلی ‘حکومت کی جانب سے ملک میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے کا تسلی بخش ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ملک میں لوڈشیڈنگ سے متعلق سوالات کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ایوان سے علامتی واک آئوٹ کیا۔ ملک میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ درست نہ بتانے پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے جھوٹے جھوٹے کے نعرے لگائے، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزارت توانائی کو اپوزیشن ارکان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی، وقفہ سوالات کے دوران وزارت دفاع، انسانی حقوق اور وزارت آبی وسائل ڈویژن سے متعلق سوالات کے جوابات موصول نہ ہونے پر سپیکر ایاز صادق نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی اور متعلقہ وزارتوں کے آفیشلز کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن نگہت پروین میر کے وزارت دفاع سے متعلق سوال، رکن عائشہ سید کے وزارت انسانی حقوق سے متعلق سوال اور رکن طاہرہ بخاری کے وزارت آبی وسائل ڈویژن سے متعلق سوالات کے جوابات موصول نہ ہونے پر سپیکر ایاز صادق نے برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ وزارتوں کے ایوان کی گیلری میں موجود آفیشلز اور ایڈیشنل سیکرٹریزکو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔

رکن عنایت اللہ خان خٹک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری وزارت توانائی اظہر قیوم ناہرہ نے کہا کہ ملک میں شہری علاقوں میں چار گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں پانچ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے،اس کے علاوہ تمام صنعتوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ جن علاقوں میں لائن لاسز 80فیصد سے زیادہ ہیں یا ریکوری کم ہے ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ آٹھ سے دس گھنٹے کی جا رہی ہے،اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیااور کہا کہ ایوان میں جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ لوڈشیڈنگ چار سے پانچ گھنٹے کی جا رہی ہے، جن علاقوں میں لائن لاسز کم ہیں ان علاقوں میں بھی شیڈول سے ہٹ کر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے،اس ایوان میں بار بار لوڈشیڈنگ کے حوالے سے غلط بیانی کی جاتی ہے،اس موقع پر ایوان میں جھوٹے جھوٹے کے نعرے لگائے گئے اور تمام اپوزیشن جماعتوں سمیت حکومت کے اتحادی مسلم لیگ فنکشنل نے بھی ایوان سے لوڈشیڈنگ کے غلط اعداد و شمار دینے پر ایوان سے واک آئوٹ کیا، بعد ازاں وفاقی وزیر پارلیمانی امور آفتاب احمد اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لے آئے۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے جن اپوزیشن ارکان کو تحفظات ہیں ان کی وزارت توانائی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو اور وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام سے میٹنگ کروائی جائے اور تمام اپوزیشن ارکان کے تحفظات دور کئے جائیں۔