2017-18 کے دوران بھارت کی سویابین کی پیداوار میں 22 فیصد کمی کا امکان

بدھ 13 ستمبر 2017 16:15

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) ماہرین نے کہا ہے کہ سیزن 2017-18 کے دوران بھارت کی سویابین کی پیداوار میں 22 فیصد کمی کا امکان ہے جس کی وجہ طویل خشک سالی کے باعث زیرکاشت رقبے میں کمی ہے۔

(جاری ہے)

صنعتی و زرعی ماہرین کی جانب سے جاری حالیہ جائزہ رپورٹ کے مطابق سیزن 2017-18 کے دوران بھارت کی سویابین کی پیداوار 9 ملین ٹن رہنے کا امکان ہے جبکہ سیزن 2016-17 کے دوران اس کی پیداوار 11.5 ملین ٹن رہی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئندہ سیزن کے لیے کاشتکاروں نے 10.5 ملین ہیکٹر رقبے پر سویابین کی کاشت کی ہے جو گزشتہ سیزن کے زیر کاشت رقبے سے 8.4 فیصد کم ہے۔اس کی وجہ گزشتہ مہینوں میں خشک سالی اور سیزن 2016-17 کے دوران وافر فصل کے باعث کاشتکاروں کو ملنے والا نسبتا کم معاوضہ ہے۔کم پیداوار کے باعث بھارت کو آئندہ سال اس کی درآمد کرنا ہوگی جس پر قیمتی زر مبادلہ صرف ہوگا۔۔

متعلقہ عنوان :