تجارتی خسارہ 6ارب 30کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے،عارف قاسم

بدھ 13 ستمبر 2017 15:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2017ء) تاجر رہنما عارف قاسم سابق صدر بورڈ آف مینجمنٹ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور نے کہا ہے کہ تجارتی خسارہ 6ارب30کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے انہوںنے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ(جولائی اور اگست ) کے دوران تجارتی خسارہ ڑڑ فیصد اضافے سی6ارب 30کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اگست کے دوران ملکی برآمدات میں11اعشاریہ 8فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اور دو ماہ کے دوران ملکی برامدات 3ارب50کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔جبکہ انہی دو ماہ کے دوران ملکی درآمدات 25فیصد اضافہ سی9ارب80کروڑ ڈالر ریکار ڈ کی گئی۔انہوںنے کہا کہ ملک میں درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی سے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو کنٹرول کرنے اور صنعتی ترقی کیلئے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کرے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

عارف قاسم نے کہا کہ صنعت کو تجارتی بنیادوں پر فروغ دینے کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے جس کے تحت نہ صرف مینو فیکچررز کی معاونت ہو ، بلکہ صنعتی کارکنوں کو بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کے اقدامات کیے جائیں انہوںنے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں بجلی کے نرخ زائد ہونے سے پیداوار ی لاگت میں اضافہ اور مہنگی اشیاء کے باعث برآمدات میں کمی ہورہی ہے۔

اس وقت صنعتی شعبے کے لیے بجلی کے نرخ 12سی16روپے فی یونٹ ہیں جو خطے کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں بھارت میں صنعتی شعبے کو8سی9روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے یہی صورتحال بنگلہ دیش اور سری لنکا کی ہے جس کے باعث پاکستانی اشیاء مہنگی ہونے کے باعث بیرونی منڈیوں میں ان ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتی اور برآمدات میں کمی کی اہم وجہ مہنگی بجلی بھی ہے جس میں کمی کی جانی انتہائی اہم ہے۔بجلی کی قیمتوں میں کمی سے ہی برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی کی جاسکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :