حدود سے تجاوز کرنے سے ہی خرابیاں پیداہوتی ہیں

سیاستدانوں سمیت تمام اداروں کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا پاناما نواز شریف کا نام نہیں، جن کا نام ہے وہ مزے کررہے ہیں مریم نواز کسی طور بے نظیر بھٹو سے کم نہیں ہیں، پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں مسلم لیگ (ن )کے قائم مقام صدر سردار یعقوب ناصر کا انٹرویو

بدھ 13 ستمبر 2017 15:41

حدود سے تجاوز کرنے سے ہی خرابیاں پیداہوتی ہیں
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2017ء) مسلم لیگ (ن )کے قائم مقام صدر سردار یعقوب ناصر نے کہا ہے کہ سیاستدانوں سمیت تمام اداروں کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ، حدود سے تجاوز کرنے سے ہی خرابیاں پیداہوتی ہیں، مسلم لیگ (ن) اس وقت مشکل حالات میں ہے تاہم میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ 2018ء کے انتخابات بھی مسلم لیگ نون ہی جیتے گی، نواز شریف کو کبھی بھی حکومت پوری نہیں کرنے دی گئی ، ان کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہوئی ہے، مریم نواز کسی بھی طور پر بے نظیر سے پیچھے نہیں ، آہستہ آہستہ تجربہ حاصل کرلیں گی، چوہدری نثار علی خان ایک سمجھدار سیاستدان ہیں انہیں نواز شریف کا مشکل وقت میں ساتھ دینا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی کے ویب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار یعقوب ناصر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن اس وقت مشکل ترین حالات سے دوچار ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم ان مشکلات پر قابو پا لیںگے اور ہماری پارٹی ہی 2018ء کے انتخابات جیتے گی کیونکہ مسلم لیگ نون نے تمام دیگر سیاسی جماعتوں سے زیادہ ڈلیور کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کی اپنی ذمہ داریاں ہوتی ہیں لیکن بعض اوقات کچھ ادارے اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہیں جو میاں نوازشریف برداشت نہیں کرتے تو محاذ آرائی شروع ہو جاتی ہے اور سارا الزام نواز شریف پر ڈال دیا جاتا ہے۔ نواز شریف کی ہمیشہ یہی خواہش رہی ہے کہ تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ احتساب ہونا چاہئے ،کوئی بھی اس کے خلاف نہیں لیکن اس طرح کا احتساب ہمیں منظور نہیں کہ ایک معمولی سی بات پر نواز شریف کو فارغ کردیا جائے۔

انہیں تھوڑا صبر کرنا چاہئے تھا، نیب کے ریفرنس کاانتظار کرنا چاہئے تھا، اس لئے ہم کہتے ہیں کہ یہ سازش ہے اور یہ سازش کہاں سے ہوئی اگر بتا دیا تو مزید خرابی ہوگی۔ نواز شریف پھنس گئے باقی سب کو کلین چٹ مل گئی ، پاناما میں تو نواز شریف کا نام تک نہیں ہے جن کا نام ہے وہ مزے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے ایک سال پہلے ہی بتا دیا تھا کہ نواز شریف کو عدلیہ کے ذریعے نکالا جائے گا ، سازش کی نشانیوں میں عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے بھی ہیں۔

یعقوب ناصر نے کہا کہ میں چوہدری نثار کے موقف کی تائید نہیں کرتا ، مریم نواز کسی طور بے نظیر بھٹو سے کم نہیں ہیں، بے نظیر بھی شروع میں ایسی ہی تھیں، انہیں بولنا بھی نہیں آتا تھا۔ پھر وزیراعظم بن گئیں اور میچور ہوگئیں۔ ہمیں اس وقت مریم نواز کو حوصلہ بڑھانا چاہئے، والد نا اہل ہوچکے ہیں، والدہ بیمار ہیں ، وہ اکیلی ہیں ہمیں ان کا ساتھ دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کوئی دھڑے بندی نہیں ، تمام نواز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں ، مگر نادیدہ قوتیں ہمیشہ اپنا کھیل کھیتلی ہیں جس سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہو کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ صدر ٹرمپ کے بیان پر حکومتی ردعمل ایک احسن اقدام ہے، تمام جماعتوں نے مل کر یکساں موقف اپنایا جو کہ وقت کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتوں کو ڈائیلاگ کا آغاز کرنا ہوگا ۔

ایک دوسرے کی غلطیوں کی نشاندہی ہونی چاہئے، اس سے جمہوری عمل آگے بڑھے گا۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی تجویز اس حوالے سے بہت اہم ہے مگر ان کی پارٹی نے ہی اس کی مخالفت کردی ، یہ ٹھیک نہیں ہے حالانکہ ان کی تجویز بہت اچھی تھی۔ ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات میں بلوچستان کے حوالے سے جومنشور ہماری پارٹی نے دیا تھا اس پر پوری طرح عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

ہمیں اپنی غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہئے۔ بلوچستان کے حالات اب بہت بہتر ہیں ، ہماری حکومت آنے سے اس میں بہتری آئی ہے جو کہ خوش آئند ہے مگر بلوچستان کے لئے جو کرنا چاہئے تھا وہ نہیں کیاگیا۔ سی پیک سے ملک میں خوشحالی آئے گی مگر بلوچستان میں اس حوالے سے اتنے ترقیاتی کام نہیں ہوئے جتنے ہونے چاہئیں تھے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 2018ء میںمسلم لیگ نون کا مقابلہ تحریک انصاف سے ہوگا اگر نادیدہ قوتوں نے اپنا کام نہ دکھایا تو جیت ہماری ہی ہوگی ۔ میں پھر یہی کہتا ہوں کہ ہر ادارہ اپنا کام کرے اور دوسرے اداروں میں مداخلت نہ کرے ورنہ وہ بھی خراب ہوں گے اور ہم بھی خراب ہوں گے۔