ملیشیاؤں کی سپورٹ کے لیے پاسداران انقلاب کے تربیت یافتہ ارکان

خطے میں سرگرمیاں عرب ممالک میں تہران کی عسکری مداخلت کا حصہ ہے،عسکری حکام

بدھ 13 ستمبر 2017 15:00

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء)ایران کے ایک عسکری ذمے دار نے انکشاف کیا ہے کہ پاسداران انقلاب خطے میں اپنی ملیشیاؤں کو سپورٹ کرنے کے لیے لڑائی کے میدانوں میں اپنے کمانڈروں اور تربیت کاروں کو بھیج رہی ہے۔ یہ سرگرمی عرب ممالک میں تہران کی عسکری مداخلت کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں پاسداران انقلاب کے افسران اور تربیت یافتہ اہل کار تیار کرنے کے لیے مختص امام حسین یونی ورسٹی کے نائب ڈین بریگیڈیئر جنرل حمید اباذری نے بتایا کہ مذکورہ یونی ورسٹی سے کئی کمانڈروں اور تربیت کاروں کو بھی مزاحمت کے محاذپر بھیجا گیا ہے۔

ایران کی جانب سے یہ اصطلاح عراق ، شام ، یمن اور لبنان میں اپنی حلیف ملیشیاؤں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔اباذری نے بتایا کہ یونی ورسٹی اپنے کمانڈروں اور تربیت کاروں کو مختلف محاذوں پر بھیجتی رہی ہے تا کہ یہ افراد اس نوعیت کی جنگوں کا تجربہ حاصل کریں۔