آڈیٹرکو آڈٹ سے متعلق نقطہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے

مالیاتی آڈٹ سرکاری وسائل کے انتظام میں احتساب، شفافیت کے لیے بہترین طریقہ ہے آڈیٹر جنرل جاوید جہانگیر کا ڈپٹی آڈیٹر جنرلز، فیلڈ ڈائریکٹر جنرلز کے اجلاس سے خطاب

بدھ 13 ستمبر 2017 14:48

آڈیٹرکو آڈٹ سے متعلق نقطہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2017ء)آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کہا ہے کہ آڈیٹرکو آڈٹ سے متعلق اپنے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ سٹریٹجک پلان 2015ء تا 2019ء آڈیٹرز کو اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو سرانجام دینے، نئے فعال طریقہ کار پر فوکس کرتے ہوئے نظم و نسق اور احتساب کے عمل میں اہم کردار ادا کرے گا۔

یہ بات انھوں نے ڈپٹی آڈیٹر جنرلز اور فیلڈ آفسز کے ڈائریکٹر جنرلز کے اجلاس کی صدارت کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ مالیاتی آڈٹ اب بھی بہت اہم ہے ‘ یہ سرکاری وسائل کے انتظام میں احتساب اور شفافیت کے لیے بہترین طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹریٹجک پلان 2015ء تا 2019ء آڈیٹرز کو اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو سرانجام دینے، نئے فعال طریقہ کار پر فوکس کرتے ہوئے نظم و نسق اور احتساب کے عمل میں اہم کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل نے کہا کہ آڈیٹرز کو یہ بات یقینی بنانی چاہئے کہ ادارے قانون اور ضوابط کی پیروی کررہے ہیں اور ان میں مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کا مناسب انتظامی کنٹرول سسٹم موجود ہے۔انہوں نے آڈیٹرز کے لئے تربیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہم فارنزک آڈیٹنگ ‘ آئی ایس آڈیٹنگ ‘ انوائرمنٹنٹل آڈیٹنگ اور دیگر متعلقہ شعبوں میں ڈی اے جی پی کے 500 افسران اور آڈیٹرز کو دسمبر 2017ء تک خصوصی تربیت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ادارے میں آڈٹ منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم (اے ایم آئی ایس) بنانے کے لئے کام ہو رہا ہے جس سے فیلڈ آڈٹس کی نگرانی کی جاسکے گی۔