ملک بھر میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے، نقصانات اور ریکوریز کے ایشوز والے فیڈرز پر آٹھ سے دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، انرجی کے پارلیمانی سیکرٹری کا قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 13 ستمبر 2017 14:41

ملک بھر میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے، نقصانات اور ریکوریز کے ایشوز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ جن فیڈرز پر نقصانات اور ریکوریز کے ایشوز ہیں وہاں پر آٹھ سے دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اس کے علاوہ ملک بھر میں چار سے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے‘ سندھ کے جن علاقوں کے حوالے سے ارکان کے تحفظات ہیں انہیں وزارت میں مدعو کرکے دور کیا جائے گا جبکہ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ہدایت کی کہ جن علاقوں کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمرز مرمت کرا رہے ہیں وزارت اس بات کا نوٹس لے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں سید غلام مصطفی شاہ کے سندھ کے مختلف حصوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انرجی کے پارلیمانی سیکرٹری اظہر قیوم ناہرا نے کہا کہ جن علاقوں میں ریکوری کا ایشو ہے وہاں آٹھ سے دس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

توجہ مبذول نوپس پر سید غلام مصطفی شاہ ‘ اعجاز حسین جاکھرانی‘ شازیہ مری اور نواب محمد یوسف تالپور کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ حکومت ٹرانسفارمرز کی مرمت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

صرف زیادہ لائن لاسز والے فیڈرز پر آٹھ سے دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہے۔ باقی ہر جگہ چار سے چھ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہے۔ کسی مخصوص فیڈر کا نام بتایا جائے تو ہم اس کی ساری تفصیلات ایوان میں پیش کردیں گے۔ ڈپٹی سپیکر نے ہدایت کی کہ جن علاقوں کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمرز مرمت کرا رہے ہیں اس پر وزارت کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ جن جن ارکان کے تحفظات ہیں ان کو وزارت میں مدعو کرکے مسئلہ حل کیا جائے گا۔ عبدالستار باچانی نے کہا کہ یہ محکمہ وزیراعظم کے پاس ہے انہیں حکم دینا چاہیے کہ محکمے کے متعلقہ حکام کو یہاں موجود ہونا چاہیے۔