سپیکر قومی اسمبلی کا وقفہ سوالات کے دور ان جواب نہ ملنے پر سخت برہمی کا اظہار ،ْ

اجلاس پندرہ منٹ کیلئے معطل کر دیا لوڈشیڈنگ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے دی جانے والی تفصیلات پر عدم اطمینان کا اظہار ،ْ اپوزیشن جماعتوں کا علامتی واک آئوٹ

بدھ 13 ستمبر 2017 14:35

سپیکر قومی اسمبلی کا وقفہ سوالات کے دور ان جواب نہ ملنے پر سخت برہمی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وقفہ سوالات کے دور ان جواب نہ ملنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر قومی اسمبلی کا اجلاس پندرہ منٹ کیلئے معطل کردیا ۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہواتو اپوزیشن کی جانب سے وزارت دفاع اور انسانی حقوق سے متعلق سوالات کئے گئے ،ْ متعلقہ وزارت کے وزیر ایوان میں موجود ہی نہ تھے۔

حکومتی ارکان اور وفاقی وزرا کی ایوان میں عدم موجودگی پر ایاز صادق نے وزیر دفاع ، سیکریٹری دفاع اور انسانی حقوق کے سیکریٹری کو پندرہ منٹ کے اندر ایوان میں آنے کی ہدایت کی تاہم مقررہ وقت گزرنے کے بعد بھی متعلقہ حکام ایوان میں نہ آئے، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے شدید ناراضی کو اظہار کرتے کہا کہ میں جواب نہ دینے والے نا اہل لوگوں کی وجہ سے تمام ارکان اسمبلی کو یرغمال بناکر نہیں رکھ سکتا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمرنے اسپیکر قومی اسمبلی کو تجویز دی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس پندرہ منٹ کیلئے ملتوی کردیا جائے،جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے نوید قمر کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے اجلاس پندرہ منٹ کیلئے ملتوی کر دیا۔اجلاس کے دور ان سندھ کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہونے کے حوالے سے پارلیمانی سیکرٹری کی جانب سے دی جانے والی تفصیلات پر اپوزیشن جماعتوں نے احتجاجاً علامتی واک آئوٹ کیا۔ ڈپٹی سپیکر جاوید مرتضیٰ عباسی نے وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب کو منا کر لانے کی ہدایت دی۔ کچھ دیر بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین واپس ایوان میں آئے اور کارروائی معمول کے مطابق شروع ہوگئی۔