جامعہ کراچی کے ریسرچرز نے بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کا نظام مرتب کرلیا،صحرائے تھر میں کامیاب مظاہرہ

منگل 12 ستمبر 2017 23:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے ریسرچرز نے کامیابی سے ایک ایسا فصلی نظام مرتب کرلیا ہے جو بنجر نمکین زمینوں کو زرخیز کرکے قابل کاشت بناسکتاہے ان فصلوں میں جانوروں کے چارے اور دیگر بائی پروڈکٹس جن میں ادویات اور بائیوفیولز شامل ہیں۔جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ ہذا کے ریسرچرز کو صحرائے تھرمیں گرین پارک کے نزدیک ایک جگہ مہیا کی گئی جس کو مذکورہ نظام کے ذریعے کامیابی سے قابل کاشت بنادیا گیا۔

مذکورہ فصلوں سے تھر کی مقامی آبادی کو بے انتہا فائدہ ہوگا اور ان کی غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

ان فصلوں سے اُگائے گئے جانوروں کے چارے اور گھاس کو جانوروں پر استعمال کیا گیا اور اس سے کسی قسم کے مضر اثرات مرتب نہیں ہوئے۔تھر جیسے بنجر صحرا میںجہاں بارشیں بہت کم ہوتی ہیں مذکورہ نظام مقامی آبادی کے لئے نجات دہندہ ثابت ہوگا۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے ریسرچرز کو اس کامیاب تحقیق اوربہترین فصلی نظام مرتب کرنے پر مبارکباد پیش کی اور ان کی اس تحقیق کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تحقیق سے صحرائے تھر کی غریب آبادی کو معاشی فوائد میسر آئیں گے۔#

متعلقہ عنوان :