جماعت اسلامی فاٹا کا ایف سی آر خاتمے کیلئی25 ستمبر کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

لا کھوں قبائلی لانگ مارچ میں شرکت کرینگے ، آفتاب شیر پائو اور اسفندیارولی کو بھی مارچ میں شرکت کی دعوت دینگے ، قبائلی عوام کو این ایف سی ایوارڈ اور آئینی حقوق سے محروم کرنا ظلم کی انتہاء ہے، قبائلی علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں ، ترقی کا نام و نشان نہیں، سراج الحق لانگ مارچ کی قیادت کرینگے، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان کی پریس کانفرنس

منگل 12 ستمبر 2017 23:28

لنڈی کو تل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) جماعت اسلامی فاٹا نے ایف سی آر خاتمے کے لئی25 ستمبر کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ،لاکھوں قبائلی لانگ مارچ میں شرکت کرینگے ،جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان کا کہنا ہے کہ آفتاب شیر پائو اور اسفندیارولی کو بھی مارچ میں شرکت کی دعوت دینگے ، قبائلی عوام کو این ایف سی ایوارڈ اور آئینی حقوق سے محروم کرنا ظلم کی انتہاء ہے، قبائلی علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں ، ترقی کا نام و نشان نہیں، سراج الحق لانگ مارچ کی قیادت کرینگے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردارخان نے اپنی ٹیم کے ارکان جنرل سیکریٹری محمد رفیق آفریدی ، جماعت اسلامی خیبر ایجنسی کے امیر شاہ فیصل آفریدی ، جنرل سیکریٹری محمد حسن شنواری ، جے آئی یوتھ کے صدر ضیاء الحق ، باجوڑ سے مولانا عبدالوحید اورمرادحسین کے ہمراہ لنڈی کوتل پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک حکمرانوں نے قبائلی عوام کو تمام آئینی ، بنیادی انسانی، جمہوری ، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رکھا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردارخان نے کہا کہ قبائلی عوام کو اس جدید دور میں بھی ترقی اورخوشحالی سے یکسر محروم کرنا ظلم کی انتہاء ہے اور کہا کہ پشاورسے دور تمام علاقوں تک سوئی گیس پہنچا دی گئی ہے جبکہ پشاور کی ناک کے نیچے جمرود اورباڑہ کو سوئی گیس جیسی بنیادی ضرورت کی عدم فراہمی قابل افسوس ہے سردار خان نے کہا کہ حکومت مسلسل فاٹا اصلاحات کے نفاذ میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے حالانکہ تمام قبائلی عوام ، سیاسی جماعتیں اورفوج فاٹا میں اصلاحات کو ضروری سمجھتی ہیں اورخود حکومتی سرتاج عزیر کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد سے گریزاں ہے اس لئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے 25 ستمبر کو اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں لاکھوں قبائلی عوام شرکت کر کے حکومت کو فاٹا اصلاحات کے نفاذ پر مجبور کرینگے جماعت اسلامی فاٹا کے ا میر نے کہا کہ اسلام آباد لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے پختون سیاسی قیادت آفتاب شیر پائو اوراسفندیارولی کو بھی شرکت کی دعوت دینگے اور اس مارچ میں قبائلی عوام کے علاوہ عام سیاسی جماعتوں کے کارکن ، سماجی کارکن اوروکلاء بھی شرکت کرینگے انہوں نے کہا کہ مارچ کی کامیابی کے لئے جماعت اسلامی نے پورے فاٹا میں بیداری اورعوام کو نکالنے کے لئے بھر پور مہم چلائی ہے سردار خان نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ قبائلی عوام کو قیام پاکستان سے لیکر اب تک این ایف سی ایوارڈ اوردیگر تمام بنیادی آئینی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے اور کہا کہ آئین کی رو سے فاٹا پاکستان کی پانچویں اکائی ہے سردار خان نے کہا کہ فاٹا کو دہشت گردی کی پرائی جنگ میں تباہ و برباد کیا گیا جس کے نتیجے میں قبائلی علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں اوراس وقت صورتحال یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں کہیں ترقیاتی منصوبوں کا نام و نشان نظر نہیں آرہا اور نہ ابھی تک کوئی یونیورسٹی ، میڈیکل کالج اورانجینئیرنگ یونیورسٹی قائم کی جا سکی جس کے نتیجے میں فاٹا کے اندر جہالت بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر حکومتی ذمہ داران لنڈی کوتل سے اغواء ہونے والے سترہ مقامی افراد کو بحفاظت بازیاب نہیں کرا سکتے تو پھر یہاں ان کی کوئی ضرورت نہیں اور چلے جائیں۔