اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیوں کی متفقہ منظوری دیدی

تیل کی درآمدات محدود ،ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات پر پابندی عاید

منگل 12 ستمبر 2017 11:56

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیوں کی ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دیدی ، نئی پابندیوں کے ذریعے شمالی کوریا کی تیل کی درآمدات کو محدود کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات پر پابندی لگادی گئی ہے،شمالی کوریا کے خلاف پابندی کی قرارداد امریکہ نے تیار کی تھی ، رائے شماری کے بعد قراردار کو صفر کے مقابلے میں 15 ووٹوں سے منظور کیاگیا ۔

منگل کو غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دیدی ، نئی پابندیوں کے ذریعے شمالی کوریا کی تیل کی درآمدات کو محدود کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات پر پابندی لگائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی جانب سے یہ نئی پابندیاں شمالی کوریا کے چھٹے اور اب تک کے سب سے بڑے جوہری تجربے کے بعد عائد کی گئی ہیں۔

چین اور روس نے بھی شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔شمالی کوریا کے خلاف پابندی کی قرارداد امریکہ نے تیار کی تھی۔ رائے شماری کے بعد قراردار کو صفر کے مقابلے میں 15 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔نئی پابندیوں کے تحت شمالی کوریا کی تیل کی درآمد کو محدود کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل کی برآمدات پر پابندی عائد کی گئی۔شمالی کوریا کا دعوی ہے کہ اس نے ہائیڈروجن بم بنایا ہے اور وہ مسلسل امریکہ کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے رہا ہے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے سے ہی اقوام متحدہ کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد ہیں تاکہ جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے دبا ڈالا جا سکے۔سلامتی کونسل کے گزشتہ رو ز ہونے والے اجلاس میں تازہ پابندیوں کو اس وقت منظور کیا جب امریکہ نے اپنی تجویز کردہ سخت پابندیوں میں تھوڑی تخفیف کی اور بعض سخت تجاویز کو ہٹا لیا۔ان سخت تجاویز میں تیل پر مکمل پابندی اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے اثاثے کو منجمد کرنے کے اقدامات شامل تھے۔

ان نئی پابندیوں کے ذریعے شمالی کوریا کے فنڈ اکٹھا کرنے اور اپنے جوہری پروگرام کو فروغ دینے کی صلاحیت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سنہ 2006 کے بعد سے شمالی کوریا کے خلاف یہ اقوام متحدہ کی نویں قرارداد ہے جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے سفیر لیو جیئی نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ حالیہ قرارداد کو سنجیدگی سے لے اور تمام فریقین ٹھنڈے دماغ سے کام لیں۔

دریں اثنا اقوام متحدہ میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا 'ایسی پیش قدمی' کو جسے روس اور چین دونوں کی حمایت حاصل ہو 'اسے کم شمار کرنا بڑی غلطی ہوگی۔ان دونوں ممالک نے جہاں پیانگ یانگ کے جوہری اور بیلسٹک میزائل تجربات کو روکنے پر زور دیا ہے وہیں یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا علاقے میں فوجی مشق روکیں۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا تھا کہ امریکہ ان ممالک سے اپنی تجارتی تعلقات منقطع کر لے گا جو شمالی کوریا کے ساتھ تجارت کریں گے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے پہلے ہی شمالی کوریا کے تمام جوہری ہتھیاروں اور میزائل کے فروغ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

متعلقہ عنوان :