پراکسی وار خطے کی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ،موجودہ صورتحال میں پاک افغان جامع مذاکرات کا عندیہ امید کی نئی کرن ہے، میاں افتخار حسین

ریاستوں کے درمیاں فاصلوں، پراکسی وارز اور ٹکراؤ پر مبنی پالیسیوں نے دہشتگردی کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، شمولیتی اجتماع سے خطاب

پیر 11 ستمبر 2017 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 ستمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پراکسی وار خطے کی تباہی کا باعث بن سکتی ہے اور موجودہ صورتحال میں پاک افغان جامع مذاکرات کا عندیہ امید کی نئی کرن ہے،ریاستوں کے درمیاں فاصلوں، پراکسی وارز اور ٹکراؤ پر مبنی پالیسیوں نے بھی دہشتگردی کے فروغ یا آغاز میں بنیادی کردار ادا کیا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبی ڈاگ بیسود میں ایک بڑے شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر قومی وطن پارٹی سے اہم سرکردہ رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے اے این پی میں شمولیت اختیار کر لی ، میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ توپیاں پہنائیں اور انہیں ترقی کی جدوجہد کی جانب گامزن قافلے میں شامل ہونے پر مبارکباد پیش کی، انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اور پاکستان سمیت تمام ملکوں کو اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئیں،انہوں نے کہا کہ متفقہ لائحہ عمل بنائے بغیرکامیابی ممکن نہیں ، اور اس کیلئے دونوں ملکوں میں افہام و تفہیم ضروری ہے،میاں افتخار حسین نے کہا کہ وقت آ چکا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنی خارجہ و داخلہ پالیسیاں قومی مفاد میں بنانی چاہئیںاور خطے کو درپیش جیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری وقت کی اہم ضرورت ہے،میاں افتخار حسین نے کہا کہ سب کو متحد ہو کر انسانیت کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہو گا ورنہ مستقبل میں بڑی تباہی کے امکانات نظر آ رہے ہیں،فاٹا اصلاحات بارے انہوں نے کہا کہ اے این پی نی14ستمبر کو اے پی سی طلب کر رکھی ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائیء گا اور اس میں فاٹا کے صوبے میں انضمام اور قبائل میںمردم شماری پر ہمارے تحفظات کے حوالے سے بنیادی نکات سرفہرست ہونگے،انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد میں تیزی کی بازگشت امید افزاء نوید ہے ، انہوں نے کہا کہ پختونوں کا اصل اتحاد فاٹا کے صوبے میں انضمام میں ہی مضمر ہے، ہم پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا چاہتے بلکہ قبائلی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کی جدوجہد میں شریک ہیں،لہٰذا قبائلی عوام کو صوبے میں ایک بڑے اور خصوصی پیکج کے ساتھ ضم کیا جائے تاکہ انہیں این ایف سی ایوارڈ میں حصہ اور اسمبلیوں میں نمائندگی مل سکے، صوبے میں ڈینگی سے ہونے والی ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ڈینگی سے ہونے والی اموات صوبائی حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہیں ، روزانہ کی بنیاد پر معصوم افراد بیچارگی کے عالم میں جہان فانی سے رخصت ہو رہے ہیں لیکن ان کی داد رسی کیلئے کوئی حکومتی نمائندہ موجود نہیں،انہوں نے کہا کہ صرف دعوؤں سے ڈینگی پر قابو پانا ممکن نہیں اس کیلئے عملی اور ٹھوس اقدامات کرنا ہونگے تاکہ مذید قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جائے، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں تبدیلی اے این پی لائے گی جس کی پوری دنیا معترف ہو گی انہوں نے کاکرنوں کو ہدایت کی کہ الیکشن کیلئے اپنی بھرپور تیاریوں کا آغاز کریں۔

متعلقہ عنوان :