سندھ میں انسانی حقوق کے لئے موثر قانون سازی ہوئی ہے، چیف سیکرٹری سندھ

انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے نہ صرف موثر قانون سازی کی گئی ہے بلکہ صحت ،تعلیم ،سماجی بہبود اور حقوق نسواں کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات پر عملدرآمد بھی ہورہا ہے،وفاقی سیکریٹری انسانی حقوق رابعہ جویری آغا کی چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن سے ملاقات

پیر 11 ستمبر 2017 20:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2017ء) چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن نے متعلقہ صوبائی سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ انسانی حقوق کے لئے جاری خدمات کی پروگریس رپورٹ 24گھنٹے کے اندر وفاقی سیکریٹری ہیومن رائٹس کو یقینی طور پر ارسال کردی جائے ۔وہ پیر کو اپنے دفتر میں وفاقی سیکریٹری وزارت انسانی حقوق محترمہ رابعہ جویری آغا سے سندھ میں یو پی آر اور جی ایس پی پلس کے تحت سندھ میں انسانی حقوق کے فروغ واستحکام کے لئے عمل میں لائے جانے والے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کررہے تھے چیف سیکریٹری نے بتایاکہ سندھ میں خواتین بچوں ،معذور افراد اور دیگر طبقات کو حاصل انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے نہ صرف موثر قانون سازی کی گئی ہے بلکہ صحت ،تعلیم ،سماجی بہبود اور حقوق نسواں کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات پر عملدرآمد بھی ہورہا ہے اس سلسلے میں انہوں نے چائلڈ لیبر ایکٹ ،چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ ،سندھ کمیشن فار وومن کے قیام ،جیلوں میں اصلاحات ،خاتون قیدیوں کو مراعات ،کم عمر لڑکیوں کی شادی کے سدباب ۔

(جاری ہے)

سیف ہائوسز فاروومن ،سندھ پیمنٹ آف ویجز ایکٹ اور خواتین پولیس اسٹیشنز کے قیام سمیت مختلف اقدامات کا حوالہ دیا ۔وفاقی سیکریٹری نے سندھ میں موثر قانون سازی کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں مزید امورپر بھی مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے گا ۔انہوں نے معلومات کی فراہمی پر چیف سیکریٹری اور متعلقہ صوبائی سیکریٹریز کا شکریہ ادا کیا ،صوبائی سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز ،سیکریٹری بہبود نسواں مدثر اقبال ،سیکریٹری قانون افتخار شلوانی ،سیکریٹری ہیومن رائٹس تنویر قریشی ،اسپیشل سیکریٹری عالیہ شاہد اور ڈائریکٹر ہیومن رائٹس اقبال پاشا شیخ بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :