ظالمانہ ہتھکنڈوں سے بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے جیسے پیدائشی حق سے دستبردار نہیں کر سکتا،محمدبرجیس طاہر

حق خودارادیت کے حصول تک تمام تر مشکلات کے باوجود غیور و بہادر کشمیری بھارت کیخلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے،وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان

پیر 11 ستمبر 2017 20:41

ظالمانہ ہتھکنڈوں سے بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے جیسے پیدائشی حق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظالمانہ ہتھکنڈوں کی بدولت بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے جیسے پیدائشی حق سے دستبردار نہیں کر سکتا اور یہ کہ حق خودارادیت کے حصول تک تمام تر مشکلات کے باوجود غیور و بہادر کشمیری بھارت کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر داخلہ کے دورے کے موقع پر ہڑتال اور مظاہرے کئے جا رہے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کشمیری کسی بھی صورت میں بھارتی تسلط کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی بھارتی حکمران مقبوضہ وادی کا دورہ کرتا ہے تو پوری مقبوضہ وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا جاتا ہے اور کشمیری رہنمائوں کو نظر بند کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تشدد اور ظلم کا یہ سلسلہ گذشتہ سات دہائیوں سے بے دریغ چل رہا ہے اور اس کی شدت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اس بے پناہ تشدد کے باوجود کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے آج بھی اُسی طرح پرُعزم ہیں جس طرح آج سے ستر سال قبل تھے اور آزادی کی اس جدوجہد میں انہوںنے بھارت کی جانب سے درجنوں سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کشمیریوں کی تیسری نسل سینہ تان کر بھارتی جارحیت کا ڈٹ کا مقابلہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیلٹ گنز اور درجنوں کالے قوانین کشمیریوں کی جدوجہد کو کچلنے میں ناکام رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایل او سی کے دونوں اطراف غیور اور بہادر کشمیری بھارتی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں اور آئے دن اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانیت سوز مظالم پر بین الاقوامی دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، برما اور شام سمیت دنیا میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دینے کے باوجود پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ دُنیا اس خطے میں دیر پا امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف توجہ دے اور ہم سے ڈو مور کا تقاضا کرنے کی بجائے مسئلہ کشمیر پر خود ڈو مور کا عملی مظاہر ہ کرے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں ستر سال سے بھارت کی جانب سے جاری ظلم وبربریت کا خاتمہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :