طوفان ارمافلوریڈا سے ٹکرا گیا،

چارہلاک،35لاکھ بجلی سے محروم مغربی خلیجی ساحل جو اس طوفان کا اگلہ نشانہ ہو گی کے حوالے سے شدید تیشویش لاحق ہے،گورنر فلوریڈا

پیر 11 ستمبر 2017 11:49

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2017ء) چوتھے درجے کا سمندری طوفان ارما امریکی ریاست فلوریڈا کے جنوبی جزائر سے ٹکرا گیا ہے جہاں خدشہ ہے کہ طوفان سے آنے والی سمندری لہریں 15 فٹ تک اونچی ہو سکتی ہیں۔ریاست کے جنوب میں بتیس لاکھ سے زائد مکانات میں بجلی نہیں ہے اور شہر میامی کے کچھ حصے زیر آب ہیں۔فلوریڈا میں طوفان ارما کی وجہ سے چار اموات واقع ہو چکی ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلوریڈا کے گورنر رک سکاٹ نے کہا کہ انھیں ریاست کی مغربی خلیجی ساحل جو اس طوفان کا اگلہ نشانہ ہو گی کے حوالے سے شدید تیشویش لاحق ہے۔ماہرین کے مطابق جب یہ ریاست کے زیریں علاقوں سے گزرے گا تو طوفانی ہواؤں کی رفتار 130 میل (209 کلومیٹر) فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے، جس کے بعد طوفان شمال مشرق میں فلوریڈا کی خلیج کے ساحل کی جانب بڑھ جائے گا۔

(جاری ہے)

ریاست کے سرکاری حکام میں سے ایک کا کہنا تھاکہ اس وقت فلوریڈا کے ارد گرد کسی جزیرے پر موجود رہنا ’ تقریباً خود کشی‘ کرنے کے مترادف ہوگا۔ریاست سے پہلے ہی 63 لاکھ لوگوں کو ساحلی علاقے کو چھوڑ دینے کے لیے کہا جا چکا ہے لیکن فلوریڈا کے گورنر رک سکاٹ کا کہنا تھا کہ اب اتنی تاخیر ہو چکی ہے کہ کسی کے لیے وہاں رکنا خطرے سے خالی نہیں۔طوفان ارما کے فلوریڈا پہنچنے کے ساتھ ہی اطلاعات کے مطابق ریاست کے مرکزی علاقوں میں چار لاکھ 30 ہزار گھروں کو بجلی کی فراہمی بند ہو چکی ہے۔

جب ارما کیریبئن کے جزائر پر پہنچا تھا تو اس کی شدت چار بتائی گئی تھی لیکن کیوبا سے ٹکرانے کے بعد اس کی شدت میں کمی آئی اور اسے تیسری کیٹیگری میں رکھا گیا۔لیکن بعد میں نیشنل ہریکین سنٹر (این ایچ ایس) نے کہا تھا کہ فلوریڈا تک آتے آتے اس کی طغیانی میں اضافہ ہو جائے گا اور وہ پہلے جیسا تند و تیز ہو جائے گا۔ٹیمپا خلیج میں 30 لاکھ آبادی ہے اور اسے سنہ 1921 کے بعد سے کسی بھی بڑے طوفان کا سامنا نہیں رہا ہے۔