دفاع پاکستان کونسل اور جماعة الدعوة کے تحت برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

جمعہ 8 ستمبر 2017 22:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 ستمبر2017ء) دفاع پاکستان کونسل اور جماعة الدعوة کے تحت برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ رکوانے کے لیے مسلمان حکومتیں عملی کردار ادا کریں۔ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں صرف اظہار مذمت تک محدود ہیں۔

بدھسٹ حکومت کے مظالم نے سابقہ تمام ظالمانہ کرداروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ برما کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرکے ان کے سفیروں کو ملک بدر کیا جائے۔ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو اپنا کردار بھرپور انداز سے بروئے کار لانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کراچی کے سیکرٹری جنرل انجینئر مبین صدیقی، جماعة الدعوة بلوچستان کے رہنما مجیب الرحمن زامرانی، پاک روہنگیا ویلفیئر آرگنائزیشن کے صدر ذبیح اللہ، دفاع پاکستان کونسل کے رہنما افتخار احمد اور جماعة الدعوة کراچی کے رہنما عبدالعظیم نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور کتبے بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر برمی مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی اداروں کی خاموشی کے خلاف اور روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جملے درج تھے۔ دفاع پاکستان کونسل کراچی کے سیکرٹری جنرل انجینئر مبین صدیقی نے کہا کہ مغرب دہشت گردوں کا حمایتی ہے۔

برما میں مظالم پر سلامتی کونسل کی خاموشی اس بات کا اعتراف ہے کہ انہیں مسلمانوں کے قتل عام سے کوئی غرض نہیں۔ مسلمان ممالک کو خود آگے بڑھ کر اپنے مسائل حل کرنا ہوں گے۔ برما میں بدترین مظالم پر مسلم امہ خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔ پاکستان برما کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرکے ان کے سفیر کو ملک بدر کرے۔ برما کے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا، لیکن عالمی برادری اب بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

جماعة الدعوة بلوچستان کے رہنما مجیب الرحمن زامرانی نے کہا کہ عالمی طاقتیں مظلوم برمی مسلمانوں کے قاتل عام میں برابر کی شریک ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈہ کرنے والے اب کیوں خاموش ہیںدنیا میں کوئی بھی واقعہ رونما ہوجائے تو عالمی طاقتیں خاموش نہیں رہتیں، لیکن مسلمانوں کے قتل عام پر ہمیشہ مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے۔

برمی مسلمانوں کے مسئلے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے خاموشی اختیار کرلی ہیں۔ برما کے مسلمانوں کے ساتھ رونما ہونے والا واقعہ پہلا نہیں، ہر خطہ میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ پاک روہنگیا ویلفیئر آرگنائزیشن کے صدر ذبیح اللہ نے کہا کہ روہنگیا، مسلمان ہونے کی حیثیت سے بدھسٹ دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ رکوانے کے لیے مسلم ممالک بھرپور کردار ادا نہیں کر رہے ہیں۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی طرح پاکستان بھی آگے بڑھ کر امت کی ترجمانی کا فریضہ سرانجام دے۔ مظلوم مسلمانوں کی مدد ہم سب پر فرض ہے۔ ان کی مدد نہ کرنے پر پوری امت قصور وار ٹھہرے گی۔ دفاع پاکستان کونسل کے رہنما افتخار احمد اور جماعة الدعوة کراچی کے رہنما عبدالعظیم نے کہا کہ برمی مسلمان محصور ہوچکے ہیں۔ خواتین اور بچوں کا بے دردی سے قتل عام کیا جا رہا ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کے لیے صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا، مسلم حکومتوں کو آگے بڑھ کر مضبوط کردار ادا کرنا چاہیے۔