بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف تین اپیلیں کر رہے ہیں، ایک اپیل پرویز مشرف کے خلاف کی جا رہی ہے ،

سیکیورٹی کی پوری ذمہ داری مشرف کی تھی ، واقعہ کے فوری بعد جائے وقوعہ کو دھلوادیا گیا ، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کام وفاقی حکومت کا تھا، چوہدری نثار نے پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دے کر بھگایا،پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ کی پریس کا نفرنس

جمعرات 7 ستمبر 2017 22:49

بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف تین اپیلیں کر رہے ہیں، ایک اپیل ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 ستمبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ہم بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف تین اپیلیں کر رہے ہیں، ایک اپیل پرویز مشرف کے خلاف کی جا رہی ہے ، سیکیورٹی کی پوری ذمہ داری مشرف کی تھی ، واقعہ کے فوری بعد جائے وقوعہ کو دھلوادیا گیا ، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کام وفاقی حکومت کا تھا، چوہدری نثار نے پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دے کر بھگایا ۔

جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف تین اپیلیں کر رہے ہیں ، ایک اپیل جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کی جا رہی ہے ، جن کے کیس کو موخر کردیاگیا ، ان کی مفروری کی بنیاد پر ، ہم سمجھتے ہیں وہ بھی قانون کے متقاضی کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

لطیف کھوسہ نے کہا کہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے انہیں ایک ایسا محفوظ راستہ دیا راتوں رات پریس کانفرنس کر کے انہیں مفرور کردیا ۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کام وفاقی حکومت کا تھا ۔ دنیا نے دیکھا بی بی پر سرعام گولی چلی اس کے بعد دھماکہ ہوا ، سیکیورٹی کی پوری ذمہ داری مشرف کی تھی ۔ واقع کے فوری بعد جائے وقوعہ کو فوری دھلوا دیا گیا ، فوری دھلوانے کی کاروائی اوپر کی ہدایت کے بغیر نہیں ہوسکتی ۔