قائمہ کمیٹی توانائی میں نیپرا کا ریگولیشن آف جنریشن ،ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ترمیمی بل 2017 پر تحفظات کا اظہار

20سال سے ریگولیٹر کا کام کرہے ہیں ،ہمیں نظر انداز نہ کیا جائے،چیئرمین نیپرا چکدرہ گرڈ اسٹیشن کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے نوشہرہ سوات چارسدہ کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ زیادہ ہے،ہائی لاسز فیڈرز کی تعداد 120 سے زیادہ ، 80 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے،قانونی طریقے سے بجلی دینے کو ہم تیار ہیں،نوشہرہ اور چکدرہ کی زمین کی خریداری میں 3 سال کی تاخیر ہوئی،فروری میں یہ گرڈ اسٹیشن مکمل کر لیں گے کمیٹی کا بل پر غوروخوض کے لے نیپرا اور وزارت کو ایک ہفتے کا وقت دیدیا ، اگلے اجلاس میں اداروں کے سر براہان حاضری یقینی بنائیں ، جونیئر افسران کو کمیٹی اجلاس میں نہیں سنا جائے گا،کمیٹی کا کے الیکٹرک سمیت حیدر آباد اور سکھر پاورسپلائی کی سینئر انتظامیہ کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار

جمعرات 7 ستمبر 2017 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میںنیپرا نے ریگولیشن آف جنریشن ،ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ترمیمی بل 2017 پر تحفظات کا اظہار کردیا ، چیئرمین نیپرا نے کہا کہ 20سال سے ریگولیٹر کا کام کرہے ہیں ،ہمیں نظر انداز نہ کیا جائے، کمیٹی نے بل پر غوروخوض کے لے نیپرا اور وزارت کو ایک ہفتے کا وقت دیدیا ،کمیٹی نے کے الیکٹرک سمیت حیدر آباد اور سکھر پاورسپلائی کی سینئر انتظامیہ کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگلے اجلاس میں اداروں کے سر براہان حاضری یقینی بنائیں ، جونیئر افسران کو کمیٹی اجلاس میں نہیں سنا جائے گا۔

وزیر مملکت برائے توانائی ڈویڑن عابد شیر علی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ چکدرہ گرڈ اسٹیشن کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے نوشہرہ سوات چارسدہ کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ زیادہ ہے، کے پی کے میں 252 گرڈ اسٹیشن پر صفرلوڈشیڈنگ ہے، کرک ٹانک اور دیگر جگہوں میں ہمارے گرڈ اسٹیشن جلا دیئے جاتے ہیں،ہائی لاسز فیڈرز کی تعداد 120 سے زیادہ ہے جہاں 80 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے،قانونی طریقے سے بجلی دینے کو ہم تیار ہیں،نوشہرہ اور چکدرہ کی زمین کی خریداری میں 3 سال کی تاخیر ہوئی،فروری میں یہ گرڈ اسٹیشن مکمل کر لیں گے۔

(جاری ہے)

کمیٹی رکن شہریار آفریدی نے کہا کہ جب 200یونٹ کے بجائے 500یونٹ کا بل بھیجا جائے گا تو کوئی کیوں بل جمع کرائے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی بلال ورک کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میںسوئی ناردرن گیس کمپنی میں عارضی ملازمین ملازمتوں کے مستقبل پر ایس این جی پی ایل حکام کی بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ ڈیلی ویجز ملازمین نے ہاِئی کورٹ میں کیس کیا حکام کورٹ نے ان کی اپیل خارج کر دی یہ ٹیکنیکل لوگ ہیں کہیں بھی کام کر سکتے ہیں ڈیلی ویجز اب ہماری ضرورت نہیں رہے۔

شہریار آفریدی کی جانب سے ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کی تجویز 90دن کے بعد کسی ملازم کو فارغ نہیں جا سکتا، خورشید شاہ کی ریگولرائز کمیٹی نے ہزاروں ملازمین کو مستقل کیا ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے جواب دیا کہ اس وقت کی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے تحت ان ملازمین کو مستقل کیا شہریار آفریدی نے کہا کہ میرے پاس ثبوت ہیں اس وقت بھی کچھ ملازمین کو ریگولر کیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی بلال ورک نے کہا کہ جن ملازمین کا پی پی سے تعلق ہے ان کو ریگولر کیا گیاکچھ ملازمین ابھی بھی مستقل نہیں ہوئے کمیٹی نے معاملے پر ایم ڈی سوئی نادرن سے تفصیلات طلب کرلیں، اجلاس میں نیپرا ایکٹ میں ترمیمی بل 2017پر غور کیا گیا سیکرٹری پاور ڈویڑن نے کہا کہ بل کا مسودہ نیپرا سے شئیر کیا ہے چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بل پر غور کیلئے کچھ وقت درکار ہے بل پر شدید تحفظات ہیںگزشتہ ایک سال سے معاملہ زیر غور ہے ہمیں نظر انداز کیا گیا ہم بیس سال سے کسٹوڈین ہیں ہمیں نظر انداز نہ کیا جائے،بل کا مسودہ کل شئیر کیا گیا ، اگر ہمارے اختیارات میں اضافہ ہی کیا جا رہا ہے تو ہمیں بھی بتایا جائے بل پر غور کیلئے وقت دیا جائے۔

کمیٹی نے بل ایک ہفتے تک م?خر کر دیا۔ اجلا س میں رکن کمیٹی ساجد احمد نے کہا کہ کراچی میں حالیہ بارش سے کے الیکٹرک کے 200 سے 250 فیڈر ٹرپ کر گئے، کے الیکٹرک کراچی میں اووربلنگ کر رہی ہے، کراچی کے شہریوں کو بہت شکایات ہیں، کمیٹی کا کے الیکٹرک کی سینئر انتظامیہ کی غیر حاضری پربرہمی کیا۔چیئرمین نے کے الیکٹرک کے جونیئر نمائندوںسے بریفنگ لینے سے انکار کر دیا۔ کمیٹی رکن شہریار آفریدی نے کہا کہ کوہاٹ ڈسٹرکٹ میں 1400 اہلکار بھی نہیں ہیں،کوہاٹ میں اندازے پر بلز بھجواے جا رہے ہیں، عابد شیر علی وعدے کے باوجود پشاور نہیں آئے، کوہاٹ، ہنگو اور کرک میں پیسکو کے اہلکار بھی نہیں آتے تو ہم کیا کریں، واپڈاوالے اسٹیمیٹڈ بلز بھجواتے ہیں اور اوپر سے چور بھی کہتے ہیں۔