پولیس نے کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹائون میں محاصرہ کے بعد پولیس مقابلے میں 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا

پولیس نے چھاپہ علی صبح حراست میں لئے گئے ملزمان سے حاصل معلومات کی روشنی میں پولیس نے فرار ہونے والے ملزم سروش صدیقی کی گرفتاری کیلئے مارا تھا پولیس مقابلے میں تحریک طالبان سوات سے تعلق رکھنے والے مولوی فضل اللہ کا کزن طالبان کمانڈر خورشید بھی ہلاک ہوگیا

پیر 4 ستمبر 2017 18:50

پولیس نے کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹائون میں محاصرہ کے بعد پولیس مقابلے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2017ء) پولیس نے کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹائون میں محاصرہ کے بعد پولیس مقابلے میں 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ۔ پولیس نے چھاپہ علی صبح حراست میں لئے گئے ملزمان سے حاصل معلومات کی روشنی میں پولیس نے فرار ہونے والے ملزم سروش صدیقی کی گرفتاری کیلئے مارا تھا۔ پولیس مقابلے میں تحریک طالبان سوات سے تعلق رکھنے والے مولوی فضل اللہ کا کزن طالبان کمانڈر خورشید بھی ہلاک ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس علی الصباح حراست میں لیے گئے ملزمان سے حاصل معلومات کی روشنی میں پولیس نے فرار ہونے والے ملزم سروش صدیقی کی گرفتاری کے لیے سہراب گوٹھ کے نزدیک واقع کوئٹہ ٹائون پرچھاپہ مارا جہاں پولیس کا دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا اور نتیجے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم کے 7 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

یہ علاقہ سچل تھانے کی حدود میں واقع ہے اور پولیس نے کالعدم تنظیم انصار الشرعیہ کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مار کر علاقے کا محاصرہ کیا تھا۔

ایس ایس پی رائوانوار نے میڈیا کوبتایا کہ چھاپہ پہلے سے گرفتار ملزمان کی اطلاع پرمارا گیا جہاں دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ خواجہ اظہار پر حملے میں یہ بھی تنظیم ملوث ہے اور اس جماعت انصار الشریعہ نے قاتلانہ حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔رائو انوار نے کہا ہے کہ مقابلے میں 7 ملزمان مارے گئے۔ پولیس نے علاقے کا محاصرہ کرکے گھر گھر کی تلاشی بھی لی۔

پولیس نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے ساتوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے، ان ملزمان کا تعلق تحریک طالبان سوات سے ہے۔ مارا گیا ایک مولوی فضل اللہ کا کزن طالبان کمانڈر خورشید ہے، یہ افغانستان فرار ہوگیا تھا اور سیکیورٹی اداروں کو مطلوب ہے۔کمانڈر خورشید پاک فوج اور ملالہ یوسف زئی پر حملے میں ملوث تھا۔رائو انوار کے مطابق یہ چاروں یہ بنانے کے ماہر تھے۔

ملزمان پاک فوج پر حملوں میں ملوث تھے جبکہ ہلاک دہشت گرد خورشید ملالہ یوسف زئی پر حملے میں بھی ملوث تھا۔رائو انوار نے مزید بتایا کہ یہ ملزمان قائد آباد پولیس پر حملوں میں بھی ملوث تھے۔ ہلاک ملزمان میں سروش شامل نہیں۔ وہ اسی طرف آیا تھا تاہم وہ یہاں بھی نہ ملا اور یہ مقابلہ ہوا۔ سیکیورٹی ادارے اس کی تلاش میں مزید جگہ بھی چھاپے مار رہے ہیں۔