کراچی ، بارشوں کا سلسلہ جاری ،شہر ،سڑکیں تالاب بن گئیں، حکومت شہریوں کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی

کرنٹ لگنے سے 13افراد جاں بحق ،30سے زائد مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گرنے کی شکایت، نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، کے الیکٹرک کے 250سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے ،مختلف علاقوں میں بجلی غائب رہی

جمعرات 31 اگست 2017 22:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 اگست2017ء) کراچی میں جمعرات کو بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کے بعد شہر کی سڑکیں تالاب بن گئیں۔بلدیہ عظمی اور سندھ حکومت شہریوں کو ریلیف دینے میں ناکام ثابت ہوئی ۔نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔30سے زائد مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گرنے کی شکایت موصول ہوئی ہیں کرنٹ لگنے سے اب تک 13افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم محکمہ موسمیات نے ایک اچھی خبر یہ دی ہے کہ بھارت میں معمولات ز ندگی معطل کر کے رکھ دینے والے سسٹم کا رخ جیوانی کو مڑنے کے نتیجے میں شہر قائد میں طوفانی بارشوں کا خطرہ ٹل گیا۔

تاہم جمعرات سے ہفتہ تک کراچی میں موسلادھار بارش ہوگی۔بارش کا سسٹم جیوانی کی جانب بڑھنے کے نتیجے میں بلوچستان کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے،جہاں ندی نالوں میں شدید طغیانی آسکتی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم کراچی میں ہلکی اور تیز بارش کے باعث صورتحال خرا ب ہوتی جارہی ہے اور سڑکوں کے علاوہ گلی محلوں میں بھی بارش کا پانی جمع ہے۔جمعرات کو شہر میں سب سے زیادہ بارش نارتھ کراچی میں 122ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ،مسرور بیس میں 44،فیصل بیس میں91،ناظم آباد میں67صدر میں 40ملی میٹر ،گلستان جوہرمیں27،لانڈھی میں 28ملی میٹر ،جناح ٹرمینل میں 21ملی میٹر گلشن حدید میں 16ملی میٹربارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں مزید بارش کا امکان ہے۔جمعرات کو موسلادھار بارش کے باعث کراچی کی سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آگئیں۔جبکہ نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہونے سے بارش کا پانی گھروں اور مساجد میں داخل ہوگیا۔علاوہ ازیں کرنٹ لگنے سے اور دیگر حادثات میں 13افراد ہلاک ہوگئے۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اورنگی ٹان اور بہار کالونی میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے محمد نصیر جاں بحق ہوگیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متوفی مقامی رہائشی ہے اور اس ہلاکت کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے۔جس کو متعدد بار تار ٹوٹنے کی شکایت کی ہے۔لیکن کے الیکٹرک کی جانب سے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے ۔لیاری کے علاقے مہران پکوان کے قریب جاوید نامی شخص بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔بلدیہ ٹان میں بکرا پیڑی میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے عظیم الحق لقمہ اجل بن گیا۔

جاں بحق شخص کے داماد کا کہنا ہے کہ پانی میں کرنٹ آرہا تھا جس کو متوفی نے ہاتھ لگا لیا اور موقع پر ہی جان کی بازی ہار گیا۔گلش معمار کے علاقے سیکٹر چار میں بلڈنگ سے گر کر ایک شخص ہلاک ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت رحمت کے نام سے ہوئی ہے اور پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔ادھر بلدیہ ٹان نمبر5میں تیز رفتاری کے باعث موٹر سائیکل سلپ ہونے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی عمر تقریبا 30کے قریب ہے جبکہ اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔

پنجاب کالونی میں مکان کے اندر کرنٹ لگنے سے مائیکل ولد سلیم ہلاک ہوگیا۔بدھ کے روز بھی تین افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔ جمعرات کو موسلادھار بارش کے نتیجے میں کے الیکٹرک کے 250سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔بیشتر علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہ ہوسکی جس کی وجہ سے عوام پریشان نظر آئے،دوسری جانب شہر کی30مقامات پر تار ٹوٹنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق پی ای سی ایچ ایس،گلشن اقبال،شاہ فیصل،گلستان جوہر سمیت دیگر علاقوں میں بجلی بحال ہیںصارفین بجلی کی شکایت 118پر درج کرائیں تاہم لیاری سمیت مختلف علاقوں میں بجلی بحال کے لیے کے الیکٹرک کوشش کررہا ہے۔

تیز بارش کے باعث کراچی سے سمندر میں شکار پر جانے والی 30سے زائد لانچیں ساحل پر واپس نہ آنے پر ماہی گیر آبادیوں میں اہل خانہ پریشان ہوگئے۔مزکورہ لانچوں میں 250ماہی گیرسوار ہیں ان کے گھر والوں نے پاک بحریہ سے رابطہ کرلیا تاکہ ماہی گیروں کے بارے میں کوئی اطلاع مل سکے۔