امید ہے اعلیٰ عدلیہ جسٹس باقر نجی کمیشن کی رپورٹ عام کرکے انصاف یقینی بنائے گی‘ڈاکٹر طاہر القادری

پاکستان کے ادارے کمزور کو انصاف فراہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتے ،نیب کے پاس اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع ، نیب آرڈیننس کے تحت شریف خاندان کے خلاف نیب کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے ،فیصلہ بھی ایک ماہ میں آنا چاہیے‘ وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 31 اگست 2017 19:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 اگست2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے امید ظاہر کی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ جسٹس باقر نجی کمیشن کی رپورٹ عام کرکے انصاف یقینی بنائے گی،پاکستان کے ادارے کمزور کو انصاف فراہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتے لیکن نیب کے پاس اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع ہے ، نیب آرڈیننس کے تحت شریف خاندان کے خلاف نیب کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور ان کا فیصلہ بھی ایک ماہ میں آنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لندن سے وطن واپسی پر لاہور ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں ادارے کمزور کو انصاف فراہم کرنیکی طاقت نہیں رکھتے، اگر نیب میں کوئی کمزور آدمی پھنس جائے تو اسے جان چھڑانا مشکل ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

شریف خاندان کو تین نوٹسز جاری کیے گئے لیکن طاقتور ہونے کی وجہ سے نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

نیب آرڈیننس کے تحت شریف خاندان کے خلاف نیب کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے اور ان کا فیصلہ بھی ایک ماہ میں آنا چاہیے۔اب نیب کے پاس شاندار موقع ہے کہ وہ اپنی ساکھ کوبحال کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 6 ماہ کا وقت دے کر شریف خاندان کیساتھ نرمی برتی ہے ،شریف برادران سر سے پائوں تک کرپشن میں ڈوبے ہیں اور یہ اپنے اقتدار اور کرپشن کو بچانے کیلئے کوشاں ہیں ۔

دنیا کی پانچوں براعظموں پر شریف برادران کے کاروبار پھیلے ہیں ،ان کی نا اہلیت کے پیچھے صرف اقامہ نہیں بلکہ انکی کرپشن ہے،جو انہوں نے کی ہے ،سپریم کورٹ نے قوانین کے تحت نااہل کیا۔یہ لوگ قانون کا سامنا نہیں کر سکتے اس لئے انصاف سے بھاگ رہے ہیں ،پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے کیس کے والیم ٹین میں سب تفصیلات بتائی ہیں ، اگر والیم ٹین کھل جائے تو ان کے چہرے سے نقاب الٹ جائیں گے۔

ان کا جلد مواخذہ نہ کیا گیا تو یہ ملک کے حالات خراب کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون کے شہدا کے ورثاء کی جانب سے نئی پٹیشن دائر کی گئی ہے، جس پرچیف جسٹس نے نئی پٹیشن کو منظور کرتے ہوئے بارہ ستمبر کو پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے،میں پرامیدہوں کہ اعلیٰ عدلیہ باقرنجفی کمیشن رپورٹ پبلک کر کے انصاف یقینی بنائے گی ۔اس سے قبل ڈاکٹرطاہرالقادری نجی ایئرلائنز کی پرواز سیکس ٹو ایٹ کے ذریعے لندن سے لاہور پہنچے، جہاں کارکنوں کی جانب سے قائد تحریک کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :