نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے ڈبوں پر”یہ ماں کے دودھ کا متبادل نہیں“لکھنے کی پابندی عائد

میٹرنٹی ہسپتالوں کی حدود میں بچوں کی متبادل غذا کی مارکیٹنگ پر بھی مکمل پابندی عائد،شیرخوار بچوں کی خوراک، خصوصا فارمولا ملک کے حوالے سے قوانین مکمل، عمل درآمد کا لائحہ عمل طے کرلیا۔ڈی جی فو ڈاتھارٹی نورالامین مینگل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 31 اگست 2017 19:28

نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے ڈبوں پر”یہ ماں کے دودھ کا متبادل نہیں“لکھنے ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31 اگست 2017ء ) : نوزائیدہ بچوں کی غذا کو ریگولیٹ کرنے کے معاملے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے محکمہ ہیلتھ کے بریسٹ فیڈنگ پروٹیکشن اور نوزایدہ بچوں کی خوراک کے حوالے سے کام کرنے والے یونٹ سے ملاقات کی ۔ملاقات میں پنجاب فوڈ اتھارٹی اور محکمہ ہیلتھ کی طرف سے بچوں کی غذا خصوصا فارمولا ملک کے حوالے سے بنائے گئے قوانین اور ان پر عمل درآمد پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں مصنوعی اجزاء کا تناسب کو قوانین کے مطابق کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مکمل عمل درآمد کروانے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں بچوں کے دودھ کی 100 گرام مقدار میں کم سے کم پروٹین 1.8 جبکہ ذیادہ سے ذیادہ 3.8 رکھی جائے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں بچوں کی غذا بنانے والی تمام کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ طے شدہ ڈیڈ لائن کے بعد ڈبوں پر "یہ ماں کے دودھ کا متبادل نہیں ہے" لکھنے کی پابندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور ہسپتالوں کی حدود میں بچوں کی متبادل غذا کی مارکیٹنگ پر بھی مکمل پابندی لگائی جائے۔

گمراہ کن غذائی اشتہارات جن میں ایسی اشیاء کے فوائد بڑھ چڑھ کر بتائے جاتے ہیں کو بھی مانیٹر اور ریگولیٹ کیا جائے گا۔ اس حواے سے ڈی جی فو ڈاتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں، پیدائش کے وقت سے بہترین خوراک اچھے مستقبل کی ضامن ہوتی ہے پنجاب فوڈ اتھارٹی نہ صرف شیر خوار بچوں بلکہ تعلیمی اداروں میں بہترین خوراک کی فراہمی یقینی بنا کر بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :