فاطمہ جناح میڈیکل کالج کویونیورسٹی کا درجہ برقرار رکھنے کیلئے درخواست پر پی ایم ڈی سی کے صدر کو نوٹس جاری

تدریسی کالج کی عدم موجودگی کے باعث نئی یونیورسٹی کوفعال نہیں کیا جا سکتا‘ وکیل پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل

منگل 29 اگست 2017 19:03

فاطمہ جناح میڈیکل کالج کویونیورسٹی کا درجہ برقرار رکھنے کیلئے درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اگست2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کویونیورسٹی کا درجہ برقرار رکھنے کے لئے دائر درخواست پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت شروع کی تو سماعت درخواست گزار طالبات کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2005 تک کالج کا انتظامی کنٹرول پنجاب یونیورسٹی کے ماتحت تھا،پنجاب یونیورسٹی ہی اس کالج کی طالبات کو ڈگریاں دیتی رہی، کالج کے اچھے معیار تعلیم کو دیکھتے ہوئے اس کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا، 2015ء میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج یونیورسٹی ایکٹ بنا دیا گیا،ابھی تک یونیورسٹی رولز نہیں بنائے گئے جس وجہ سے یہ کالج بطور یونیورسٹی فنکشنل نہیں ہو سکا ،اب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اس کو یونیورسٹی بنانے سے انکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تدریسی کالج کی عدم موجودگی کے باعث نئی یونیورسٹی کوفعال نہیں کیا جا سکتا۔ڈی جی ہائر ایجوکیشن کمیشن نذیر حسین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اگرپی ایم ڈی سی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کو رجسٹرڈ کر لے تو ایچ ای سی کو کوئی اعتراض نہیں۔عدالتی حکم پر سیکرٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ساہیوال میڈیکل کالج کو فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ دینے کے لئے سمری بھجوا دی گئی ہے۔ جس پر فاضل عدالت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔